- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

ماہ رجب سے متعلق غیرمعتبر اور بے اصل باتیں

ماہ رجب چوں کہ حرمت والے مہینوں میں سے ہے اس لیے اس حیثیت سے اس کی بڑی فضیلت اور اہمیت ہے، اسی بنیاد پر اس میں عبادات کی ادائیگی بھی بڑی فضیلت رکھتی ہے، ماہ رجب کی فضیلت سے متعلق کوئی بھی معتبر روایت ثابت نہیں۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ ماہ رجب اُن مہینوں میں سے ہے جن کے بارے میں عوام میں بہت سی منگھڑت، غیرمعتبر اور بے بنیاد باتیں رائج ہیں، اسی طرح غیرمعتبر فضائل کا سہارا لے کر مختلف قسم کی عبادات ایجاد کی گئی ہیں جو کہ قرآن و سنت کے خلاف ہیں، اس لیے ان منگھڑت عبادات کا اہتمام اللہ تعالی کی ناراضگی کا سبب بن جاتا ہے۔
مذکورہ تناظر میں یہ اصولی باتیں اچھی طرح ذہن نشین کرلینی چاہییں کہ:
ماہ رجب یا اس کی کسی رات اور تاریخ سے متعلق کوئی مخصوص نماز اور عبادت ثابت نہیں۔
ماہ رجب یا اس کی کسی رات اور تاریخ سے متعلق مخصوص فضائل ثابت نہیں۔
ماہ رجب کی کسی تاریخ کے روزے سے متعلق مخصوص فضائل ثابت نہیں۔
یہ بنیادی باتیں ہیں جن کی وجہ سے بہت سی غلطیوں اور غلط فہمیوں کی اصلاح ہوجاتی ہے، جس کے بعد ان تمام بے اصل اور غیرمعتبر باتوں کو تفصیل سے ذکر کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ واضح رہے کہ ماہ رجب سے متعلق ان غیرمعتبر اور بے سند باتوں میں سے متعدد باتوں کا تفصیلی تذکرہ ماقبل میں بیان ہوچکا، البتہ وضاحت کے لیے مزید چند باتوں کا اجمالی ذکر کرنا فائدے سے خالی نہیں، ملاحظہ فرمائیں:
۱۔ ماہ رجب کی پہلی، دوسری، تیسری، بائیسویں اور ستائیسویں تاریخ کے روزوں اور عبادات کے مخصوص فضائل غیرمعتبر ہیں۔
۲۔ ماہ رجب کی کسی بھی شب سے متعلق کوئی مخصوص فضیلت اور عبادت ثابت نہیں۔
۳۔ ماہ رجب میں صلاۃ الرغائب کے نام سے جو نماز ایجاد کی گئی ہے وہ بھی بے اصل ہے۔
۴۔ ماہ رجب خصوصاً 22 اور 27 تاریخ کو سبیلیں لگا کر دودھ یا شربت پلانے، حلوہ، چاول، پوریاں یا دیگر کھانے پکا کر تقسیم کرنے کی رسم غیرشرعی اور بدعت ہے اور اس کے فضائل خودساختہ ہیں۔
۵۔ ماہ رجب کی ستائیسویں شب کو یقینی طور پر شب معراج قرار دینا درست نہیں۔
۶۔ شریعت میں شب معراج سے متعلق کوئی مخصوص فضائل او رعبادات ثابت نہیں، اس لیے شب معراج کی بنیاد پر رات کو عبادت کرنا درست نہیں۔
۷۔ ماہ رجب کی ستائیسویں شب کو شب معراج قرار دے کر چراغاں کرنا، جھنڈے لگانا اور اس جیسے دیگر غیرشرعی افعال کرنا درست نہیں۔