- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

نو منتخب امریکی صدرجوبائیڈن آج حلف اٹھائیں گے

امریکا کے نو منتخب صدر کی حلف برداری کا لمحہ آ گیا، نو منتخب صدر جو بائیڈن آج صدارت کا حلف اٹھائیں گے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جو بائیڈن اور نو منتخب نائب صدر کملا ہیرئس واشنگٹن پہنچ گئے۔
نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی حلف برداری پاکستانی وقت کے مطابق آج شب ساڑھے 9 بجے ہو گی جس کے بعد وہ قوم سے خطاب کریں گے۔
آج 77 سالہ جو بائیڈن امریکا کے 46ویں صدر بن جائیں گے، صدر ٹرمپ کی رخصتی کے بعد جوبائیڈن آج صدارت کا حلف اٹھائیں گے۔
حلف برداری کے بعد جو بائیڈن وائٹ ہاؤس منتقل ہو جائیں گے، جہاں وہ بطور صدرچار سال گزاریں گے۔

واشنگٹن ڈی سی میں سیکیورٹی سخت
حلف برداری کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، 25 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کیے گئے ہیں جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں کی اسکریننگ کے دوران 12 سیکیورٹی اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا جن میں سے 2 پر دائیں بازو کے انتہا پسندوں سے تعلق کا الزام ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیشنل گارڈز نے شہر کی اہم سڑکیں رکاوٹیں لگا کر بند کردی ہیں۔

تقریب میں ٹرمپ کی شرکت مشکوک
حلف برداری کی تقریب کورونا اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر محدود ہوگی، تقریب میں ارکان کانگریس اور سابق صدور کی شرکت متوقع ہے، تقریب میں ٹرمپ شریک نہ ہوئے تو ایسا160 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہوگا۔
امریکا میں روایت ہے کہ جانے والا صدرنو منتخب صدر کی حلف برداری تقریب میں موجود ہوتا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
کہا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کے بجائے وائٹ ہاؤس کے چیف نئے صدر کا استقبال کریں گے۔

نو منتخب صدرآج اہم اقدامات کااعلان کرینگے
نو منتخب صدر مختلف شعبوں میں آج اہم اقدامات کااعلان کریں گے، تارکینِ وطن کے لیے 8 سالہ امریکی شہریت کے بل کا اعلان کیا جائے گا، ایک کروڑ 10 لاکھ افراد کو بغیر کسی قانونی حیثیت کے شہریت دیئے جانے کا امکان ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا الوداعی خطاب
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں سے بحیثیت امریکی صدر اپنا الوداعی خطاب بذریعہ یوٹیوب کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں سے اپنا الوداعی خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے وہی کیا جو ہم کرنے آئے تھے۔
انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ فخر ہے کہ میں دہائیوں میں وہ پہلا صدر ہوں جس نے کوئی نئی جنگیں شروع نہیں کیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا ہے کہ میں نے اپنے دورِ صدارت میں مشکل اور سخت ترین لڑائیوں کا انتخاب کیا کہ آپ نے مجھے اسی لیے منتخب کیا تھا۔
امریکی صدر نے الوداعی خطاب میں یہ بھی کہا ہے کہ اب ملک کو درپیش سب سے بڑا خطرہ ہماری قومی عظمت سے اعتماد کے ضیاع کا ہے۔