- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

نبی کریمﷺ کی سیرت مسلمانوں کا بڑا اثاثہ ہے

خطیب اہل سنت زاہدان نے چھ نومبر دوہزار بیس کے خطبہ جمعہ میں نبی کریمﷺ کی سیرت مبارکہ کو ہر مسلمان کا پائیدار اثاثہ قرار دیا جو اس کے مسائل کا حل بتاتی ہے۔ مولانا عبدالحمید نے زاہدانی نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے زندگی کے مختلف شعبوں میں سیرت پر عمل کرنے کی ترغیب دی۔
انہوں نے کہا: نبی کریم ﷺ کی سیرت، پاک اور بے آلائش ہے جو ہم مسلمانوں کے لیے بہت قیمتی اثاثہ ہے اور ہماری دنیا و آخرت کی سعادت و فلاح کی ضمانت ہے۔ آپﷺ کی سیرت ہمیں اللہ تعالیٰ تک پہنچاتی ہے۔ دین پر کیسے عمل کیاجاتاہے، اس کا جواب ہمیں سیرت میں ملتاہے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا: سیرت میں کسی بھی مسلمان کے ہر سوال کا جواب موجود ہے؛ ہم اگر دیکھیں کہ توحید کے بارے سیرت کیا کہتی ہے، تو معلوم ہوتاہے کہ آپﷺ نے توحید کا حکم دے کر شرک سے منع کیا ہے، بلکہ ہر قسم کی نعمتوں اور سختیوں کو اللہ کی جانب قرار دیا تاکہ بندہ نعمت حاصل کرنے کی صورت میں شکر کرے اور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اللہ کی پناہ مانگے۔
انہوں نے کہا: انبیا علیہم السلام توحید کے اعلی ترین مقام پر فائز تھے؛ ہم کہتے ہیں بتوں کا پوجا مت کریں اور بوقت مصیبت غیراللہ کو مت پکاریں، لیکن انبیا علیہم السلام اس کے علاوہ، خلقت، ہدایت، رزق، بیماری، شفا، موت و حیات اور دنیا و آخرت کی کامیابیوں اللہ سے نسبت دیتے ہیں۔ چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالی کا تعارف اس طرح کرایا۔
مولانا عبدالحمید نے سیرت کی تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہا: علمائے کرام سیرت کے مختلف گوشوں کو خاص کر نبی کریمﷺ کی سیرت مطہرہ کو عوام کے لیے بیان اور تشریح کریں جو انسانیت کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ انسانیت کی سعادت و فلاح اسی میں ہے۔ آپﷺ کی سیرت تمام سابقہ انبیا کی سیرت اور خوبیوں کا جامع ہے۔

دنیا والے قرآن اور سیرت النبیﷺ کو غیرجانبداری سے مطالعہ کریں
خطیب اہل سنت زاہدان نے بات آگے بڑھاتے ہوئے اسلام کو دیگر مذاہب کا ناسخ قرار دیتے ہوئے کہا: اسلام تمام مذاہب کو منسوخ کرتاہے اور قرآن پاک کے بعد دیگر کتب منسوخ ہیں۔ اسلام کے بعد لوگ دیگر مذاہب کے ذریعے اللہ کی رضامندی حاصل نہیں کرسکیں گے؛ اسلام ہی ان کا صحیح تعلق اللہ سے بناتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: جس طرح صدر اسلام کی جاہلیت کے دلدادہ افراد نے آپﷺ کی مخالفت کی اور انہیں جادوگر، جھوٹا، شاعر اور کاہن جیسے القاب سے نوازا، عصرِ حاضر کی جاہلیت بھی آپﷺ اور اسلام کی توہین کرتی ہے۔ آج اگر کسی ملک میں رسول اللہﷺ کی شان میں گستاخی ہوتی ہے، اس کی وجہ گستاخوں کی جہالت اور بے وقوفی ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: اہل دنیا کو پتہ ہونا چاہیے کہ دنیا و آخرت کی سعادت و کامیابی حاصل کرنے کے لیے اسلام کے سوا کوئی چارہ نہیں اور انہیں قرآن اور نبی کریم ﷺ کی سیرت کی اتباع کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ لہذا دنیا والے غیرجانبداری سے اسلام، قرآن اور نبی کریم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کریں۔

سیرت النبیﷺ اور شریعت سے کامل اتباع سے ’اتحاد‘ حاصل ہوتاہے
خطیب اہل سنت زاہدان نے مسلمانوں میں موجود پھوٹ اور فرقہ واریت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: افسوس کا مقام ہے کہ آج مسلمان مذہبی، مسلکی اور لسانی فرقہ واریت اور تعصبات کا شکار ہیں۔ یہ مذہبی، مسلکی اور لسانی اختلافات لوگوں کو محدود اور ناکام بناتے ہیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا: آج کل مسلمان اتحاد کے نام پر جلسے اور کانفرنسز منعقد کرتے ہیں، لیکن یکجہتی اور ہمدلی نہیں پائی جاتی ہے۔ اتحاد کی باتیں ہوتی ہیں، یہ اچھا ہے، لیکن دلوں میں کچھ اور ہے۔
انہوں نے اتحاد و وحدت اس صورت میں حاصل ہوسکتی ہے جب ہم سب شریعتِ اسلام اور نبی کریمﷺ کی سیرت کی راہ پر گامزن ہوجائیں۔ اگر ہمارے قول و فعل میں تضاد ہو، پھر محبت کے دعویٰ کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ہم سب کو سچے دل سے نبی کریمﷺ کا دامن تھام لینا چاہیے۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے مسلمانوں کو اپنے اعمال میں نظرثانی کی نصیحت کرتے ہوئے کہا: علما سمیت سب مسلمان اپنے اعمال پر توجہ دیں، محض نعرہ لگانے سے کام نہیں بنتا۔ حقیقی مسلمان وہی ہے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا مطیع ہو۔ علامہ مفتی محمدتقی عثمانی دامت برکاتہم فرماتے ہیں کہ اللہ کی مدد عمل سے آتی ہے۔ لہذا سب مسلمان گناہوں کو چھوڑکر اللہ کی طرف واپس لوٹیں اور غفلت و کوتاہی سے توبہ کریں۔
انہوں نے اپنے خطاب کے آخر بعض نامور علمائے دین کے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مکمل مغفرت اور لواحقین کے لیے اجر وصبر کی دعا مانگی۔