- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

ملک کے معاشی بحران شدید؛ حکام کوئی حل نکالیں

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے تئیس اکتوبر دوہزار بیس کے خطبہ جمعہ میں ایران کی معاشی صورتحال کی بحرانی کیفیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام پر زور دیا اس بحران کے لیے کوئی حل تلاش کریں۔
مولانا عبدالحمید کی آفیشل ویب سائٹ نے رپورٹ دی، خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے بیان کے ایک حصے میں کہا: ملک کی موجودہ معاشی صورتحال انتہائی سخت اور بحرانی ہے۔ عوام متعدد مسائل اور مصائب سے دوچار ہیں اور لوگوں کے سرمایے اور اثاثے ختم ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ملک میں معاشی بحران کو لگام لگانا اپنی جگہ، بلکہ یہ بحران آئے دن زور پکڑتا جارہاہے۔ حکام کو چاہیے قوم کا خیال رکھیں اور ان کے مسائل حل کرائیں۔ موجودہ حالات میں حکام کو کوشش کرنی چاہیے کہ قوم کے غم وغصے اور ناراضگی کا باعث نہ بنیں، بلکہ جدوجہد کریں عوام کو رضامند رکھیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: ربیع الاول اور نبی کریم ﷺ کی ولادت کا مہینہ آپہنچاہے۔ ہر سال اس موقع پر اتحاد کے بارے میں باتیں ہوتی ہیں، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ کچھ لوگ اس موضوع پر توجہ نہیں دیتے ہیں حالانکہ ہم سب کو معلوم ہے کہ کس حد تک مسلمان فرقہ واریت اور اختلافات سے نالاں ہیں اور امت اسلامیہ کو اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے۔

اللہ کے فضل وکرم سے میری طبیعت ٹھیک ہے
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر میں بغرض علاج اپنے دورہء ترکی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: حال ہی میں پیش آنے والی ایک بیماری کی وجہ سے بندہ نے ترکی کا سفر کیا۔ اس سے پہلے کچھ معمولی بیماریاں لاحق تھیں، لیکن آخری بیماری نے مجھے ترکی کے سفر پر مجبور کردیا۔
اہل سنت ایران کے دینی و سماجی رہ نما نے کہا: الحمدللہ اللہ کے فضل و کرم اور آپ لوگوں کی دعاؤں کی بدولت علاج کا سلسلہ اچھی طرح آگے بڑھا اور اب میری طبیعت ٹھیک ہے، لیکن فی الحال ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔
مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر میں کنارک کے مولانا عبدالحکیم صالحی کے سانحہ وفات پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔ نیز جامعہ عین العلوم گشت کے سینئر استاذ مولانا محمد دہقان اور دارالعلوم زاہدان کے استاذ الحدیث مولانا عبدالرحمٰن محبی کی صحت کی بحالی کے لیے دعا کی جو ان دنوں بیماری کے بستر پر ہیں۔