- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

مسلم ممالک کے مسائل مذمت کرنے اور بیان بازی سے حل نہیں ہوسکتے

زاہدان (سنی آن لائن) ممتاز عالم دین مولانا عبدالحمید نے اپنے اٹھارہ ستمبر دوہزار بیس کے خطبہ جمعہ میں اسرائیل کا بحرین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کو مسلم ممالک کے اختلافات کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے مسلم حکمرانوں کو ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے منع کرتے ہوئے ’خطے کے بااثر ممالک‘ کو اس حوالے سے سنجیدہ تدبیر اورچارہ جوئی کی نصیحت کی۔

خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: مسلم ممالک میں جو نئے اختلافات پیدا ہوچکے ہیں، افسوسناک ہیں؛ بعض ممالک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے معاہدے دستخط کرچکے ہیں اور بعض دوسرے ممالک نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: بندے کے خیال میں صرف مذمت کرنے اور سخت کلامی و بیان بازی سے مسائل حل نہیں ہوسکتے، مسلم ممالک کے سربراہان بشمول ایران، ترکی، سعودی عرب اور دیگر اہم اور بااثر ممالک کو چاہیے ساتھ بیٹھ کر عالم اسلام کے مسائل اور اختلافات حل کرانے کے حوالے سے چارہ جوئی کریں۔

صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: آج کی صورتحال مسلم ممالک کے باہمی اختلافات کا نتیجہ ہے اور دشمن ان اختلافات سے غلط فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اختلاف اور تفرق ہی کی وجہ سے مسلمانوں کی عزت اور فلسطینی قوم سمیت مسلم ممالک کے مفادات کو سب سے بڑا نقصان پہنچاہے اور خطے میں امن کو نقصان پہنچ رہاہے۔

انہوں نے مسلم ممالک کو مشورت دی باہمی اختلافات کو مذاکرات اور باہمی گفت و شنید سے حل کرائیں۔ مولانا عبدالحمید نے سوال اٹھایا: حکمران کیوں ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں اور ساتھ نہیں بیٹھ سکتے ہیں؟! مسلم ممالک کیوں ایک دوسرے کے مسائل کو حل نہیں کراسکتے ہیں اور امریکا اور روس سمیت دیگر ممالک کو بیچ میں آکر مسائل حل کرانے میں کردار ادا کرنا پڑتاہے؟!

انہوں نے مزید کہا: مسلم ممالک کو چاہیے اپنے مسائل خود ہی حل کرائیں اور اسلام اور مسلمانوں کے مفادات کو مدنظر رکھیں تاکہ ان کے مسائل اور اختلافات حل ہوجائیں۔

مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر میں عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: شہری اپنے شہر کی صفائی پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ شجرکاری کا اہتمام کریں، گندے پانی کو گلیوں میں نہ چھوڑیں اور تعمیراتی فضلہ کو نہ شہر میں نہ پھینکیں۔