- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

حج 2020: صرف سعودی عرب میں موجود افراد کو حج کی اجازت دینے کا فیصلہ

سعودی عرب کی حکومت نےاگلے ماہ حج کی ادائیگی کی اجازت دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث حج 2020 کے لیے عازمین کی تعداد کو محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر الحرمین کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ‘حکومت نے سعودی عرب میں رہائش پذیر مختلف ممالک کے شہریوں کو حج کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے’۔
وزارت کی جانب سے جاری تفصیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘ہجوم اور لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہونے سے کورونا کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ہے کہ رواں برس حج محدود عازمین کے ساتھ ہوگی’۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘سعودی عرب میں مقیم مختلف ممالک کے شہری حج کی ادائیگی کرپائیں گے اور یہ فیصلہ حج کو محفوظ طریقے سے ادا کرنے کے لیے کیا گیا ہے’۔
حکومت نے کہا کہ ‘صحت عامہ کے پیش نظرلوگوں کی جانوں کو بچانے کے لیے اسلامی تعلیمات کے مطابق سماجی فاصلہ اور دیگر تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے’۔
خیال رہے کہ حج کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان ہر سال سعودی عرب جاتے ہیں اور رپورٹس کے مطابق گزشتہ برس تقریباً 25 لاکھ مسلمانوں نے حج ادا کیا تھا۔
رواں برس کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب کے علاوہ دیگر ممالک سے حج کے لیے کوئی نہیں آسکے گا۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس بیرون ملک سے آنے والے عازمین کی تعداد 18 لاکھ سے زائد تھی۔
وزارت حج کا کہنا تھا کہ اس برس کورونا وائرس کی منتقلی کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔
سعودی وزرت کا کہنا تھا کہ حکومت کی ہمیشہ سے یہ اولین ترجیح رہی ہے کہ مسلمان حج اور عمرہ محفوظ ماحول میں ادا کرسکیں۔
یاد رہے کہ سعودی حکومت نے مارچ میں کورونا وائرس کے باعث خانہ کعبہ سمیت دیگر مقدس مقامات کو عام افراد کے لیے بند کردیا تھا۔
حکومت نے دنیا کے دیگر ممالک سے حج کی تیاریوں کو مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد انڈونیشیا اور ملائیشیا کی جانب سے اپنے شہریوں کو نہ بھیجنے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا تھا۔

سعودی شہری اور اقامہ ہولڈر ہی حج ادا کریں گے، وزارت مذہبی امور
وفاقی وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمران صدیقی نے سعودی حکومت کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج کی ادائیگی سے متعلق پریس ریلیز جاری کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر صالح بن بنتن کا وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا۔
عمران صدیقی نے کہا کہ ڈاکٹر صالح بن بنتن نے حج سے متعلق فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا اور اس سال صرف سعودی شہری اور اقامہ ہولڈر ہی حج ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے خطرات سے بچنے کے لیے سعودی حکومت نے غیر ملکی عازمین کی میزبانی سے معذرت کر لی ہے جس کے بعد وزارت مذہبی امور نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
ترجمان وزارت مذہبی امور نے کہا کہ عازمین حج کی رقوم کی واپسی سے متعلق طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر، سفارتی عملہ اور پاکستان حج ڈائریکٹریٹ رواں برس حج میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔