- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

سرزمینِ فلسطین کا ایک انچ بھی اسرائیل سے الحاق نہیں ہونا چاہیے

امریکا کی سرپرستی میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اہل سنت ایران کے دینی و سماجی رہ نما نے مغربی کنارے کے بعض علاقوں کو اسرائیل میں الحاق کے منصوبہ کی مذمت کرتے ہوئے ایک مستقل فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔
سنی آن لائن اردو نے مولانا عبدالحمید کی آفیشل ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی، خطیب اہل سنت زاہدان نے بائیس مئی دوہزار بیس کے خطبہ جمعہ میں یوم قدس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم سب مظلوم فلسطینیوں سے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا: مغربی کنارے کے بعض علاقوں کو اسرائیل میں انضمام کا منصوبہ جو امریکی امن منصوبہ بھی ہے، ایک واضح ظلم اور ناانصافی ہے۔
مولانا عبدالحمید نے مزید کہا: اس منصوبے کا نفاذ اور یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت اعلان کرنا تمام مسلمانوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔ فلسطینی سرزمین کا ایک انچ بھی اسرائیل سے الحاق نہیں ہونا چاہیے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے زور دیتے ہوئے کہا: سب مسلم ممالک اور آزاد اقوام فلسطین کو ایک مستقل اور آزاد ریاست تسلیم کریں اور اس کے سفیروں کو قبول کریں۔ ستر سال سے فلسطینیوں کے حقوق کو پامال کیا جارہاہے اور انہیں ان جائز حقوق دلوانا چاہیے۔

نماز عید کھلی جگہ پر پڑھی جائے گی
مصافحہ و معانقہ سے سخت پرہیز کریں
مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے دوسرے حصے میں نماز عید کے اقامہ کے بارے میں کہا: زاہدان میں نماز عید کھلی جگہ پر اقامہ ہوگی جو شہر سے باہر ہے۔ نمازی فاصلہ رکھ کر کھڑے ہوں گے اور رش بنائے بغیر عیدگاہ سے نکلیں گے۔
انہوں نے نمازیوں کو مشورت دی: حفظانِ صحت کے پروٹوکلز کا خیال رکھیں اور ماسک پہن کر ذاتی جانماز کے ساتھ عیدگاہ تشریف لائیں۔ جو لوگ بیمار ہیں یا انہیں شک ہے، مسجد اور عیدگاہ نہ آئیں جب تک صحت یاب نہ ہوں۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: کرونا وائرس کا سلسلہ منقطع کرنے کے لیے مصافحہ و معانقہ سے پرہیز کریں اور عیدگاہ میں یہ کام مطلقا منع ہے۔ یہ ایک علاقائی روایت ہے جسے ترک کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: عید ملن پارٹیوں اور ملاقاتوں کو محدود رکھیں اور صرف والدین کے پاس جائیں وہ بھی مصافحہ و دست بوسی کے بغیر۔ شادی یا تعزیتی تقریبات نہ ہونی چاہیے، اگر ایسی کوئی تقریب ہو دس پندرہ افراد سے زیادہ حاضر نہ ہوں۔ لوگوں کی صحت بہت اہم ہے اور اسلام نے بھی اس کی تاکید کی ہے۔