- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

دل کو گناہ کی گندگی سے پاک رکھیں

خطیب اہل سنت زاہدان نے انتیس نومبر دوہزار انیس کے خطبہ جمعہ میں دل کو توجہات الہی کا مرکز یاد کرتے ہوئے اعمال، اخلاق اور عقائد کی اصلاح پر زور دیا۔
زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: نبی کریم ﷺ نے ایک حدیث میں ارشاد فرمایا ہے کہ اللہ تعالی تمہارے چہروں اور مال و جائیداد کو نہیں دیکھتا، بلکہ تمہارے دلوں اور اعمال کو دیکھتاہے۔ تمہاری شکل اہم نہیں ہے، جو ایمان، اخلاص، درست عقیدہ اور نبی کریم ﷺ کی محبت دلوں میں ہیں، وہ اللہ کو پسند ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالی کے لیے یہ اہم ہے کہ ہم کس قدر نماز، زکات و صدقات کی ادائیگی سمیت دیگر عبادات میں پابندی دکھاتے ہیں اور غریبوں کی مدد کرتے ہیں۔ اگر دل میں تکبر، حسد اور دشمنی و کینہ ہو یا دیگر انسانوں کے لیے خیرخواہی اور فائدہ پہنچانے کا جذبہ ہو، اس کو بھی اللہ تعالی دیکھتاہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: جس شخص کے دل میں حب مال و جاہ اور تکبر ہو، اس کی عبادتیں اللہ تعالی کے یہاں قبول نہیں ہیں۔ حقیقی نابینا وہی ہے جس کے دل بصیرت سے محروم ہو۔ ایسے شخص کے نقصانات بہت زیادہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالی ہماری نسل، ذات، جائیداد اور دعووں کو نہیں دیکھتا، اس کے لیے اہم ہماری اندرونی حالت ہے کہ ہم کس قدر پاک ہیں اور اپنے قول و عمل میں اللہ تعالی کی حدود کا خیال رکھتے ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: اپنے دلوں اور اعمال پر نظر رکھیں، خرابیوں کو دل سے دور پھینک دیں، چونکہ دل توجہات الہی کا مرکز ہے۔ دل کی خرابیوں اور گندگی کو تلاوت قرآن، موت اور حساب و کتاب کی یاد سے پاک صاف رکھیں۔ ایک دن آئے گا کہ ہماری چال بازیاں ختم ہوجائیں گی؛ اس وقت حقیقت واضح ہوکر سامنے آئے گی۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: اپنے اعمال و اخلاق اور عقائد کی اصلاح کریں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے۔ اللہ تعالی اور اس کے بندوں سے اپنے تعلقات ٹھیک کریں تاکہ قیامت کو اللہ کے عذاب اور غضب سے دوچار نہ ہوجائیں۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر میں ٹریفک حادثات اور ان واقعات میں اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: غیرقانونی رفتار اور عجلت پسندی کی وجہ سے اکثر روڈ حادثات پیش آتے ہیں جن میں بھاری جانی و مالی نقصانات اٹھانے پڑتے ہیں۔ بعض اوقات ایک ہی خاندان کے تمام افراد جاں بحق ہوتے ہیں۔ لہذا ڈرائیور حضرات زیادہ خیال رکھیں اور احتیاط سے کام لیں۔