- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

افغانستان سے غیرملکی قابض افواج کی پسپائی تمام مسلمانوں کا مطالبہ ہے

اہل سنت ایران کی سب سے بڑی شخصیت نے طالبان اور امریکا کے مذاکرات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے طالبان کے فتح پر مسرت کا اظہار کیا اور افغانستان سے غیرملکی قابض افواج کی پسپائی کو آزادخیال لوگوں اور تمام مسلمانوں کی عین خواہش کے مطابق قرار دی۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے یکم فروری دوہزار انیس کے خطبہ جمعہ میں کہا: طالبان کی کامیابی اور اور قابض افواج کی پسپائی انتہائی خوش کن خبر ہے۔ کوئی بھی قوم نہیں چاہتی کہ اس کے ملک پر غیرملکی افواج حکم چلائیں۔
انہوں نے مزید کہا: افغانستان کی تقدیر افغانوں ہی کے ہاتھ میں ہونی چاہیے۔ اس کی تقدیر کا فیصلہ خود افغانوں کو کرنا چاہیے۔ افغانستان ہمارا پڑوسی ہے اور یہ ہمارے لیے اہم ہے کہ وہاں امن قائم ہواور مسائل بات چیت اور مذاکرات سے حل ہوجائیں۔
غیرملکی افواج کے نکلنے کو بڑی نوید یاد کرتے ہوئے خطیب اہل سنت نے کہا: سوویت یونین کی پسپائی کے بعد بہت سارے ممالک نے افغانستان کو بدامن رکھنے کی کوششیں کیں، اب موقع آیاہے کہ ایک پرامن افغانستان ہمارے پڑوس میں ہو۔ الحمدللہ کہ مسلمانوں کی دعائیں قبول ہوئیں اور جنہوں نے قابض غیرملکیوں کے نکالنے کے لیے محنت کی، ان کی قربانیاں رنگ لائیں۔

طالبان کو اہم پیغام
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے طالبان کی سیاسی پختگی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: افغان طالبان نے گزشتہ سالوں میں بہت ساری سختیاں جھیل کر تجربہ حاصل کیا۔ ان میں سیاسی پختگی آئی ہے اور اب وہ خود مذاکرات کرنے اور فیصلہ سازی کے قابل ہوچکے ہیں۔
افغان طالبان کو مخاطب کرتے ہوئے ممتاز سنی عالم دین نے کہا: طالبان اپنے ہی پاوں پر کھڑے ہوجائیں اور خود ہی مذاکرات کا لگام اپنے ہاتھ میں لیں۔ دوراندیشی سے کام لیں اور دیگر ملکوں کی طرح اپنی ہی قوم کے مفادات کو ترجیح دیں۔