- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

مدارس کے متعلق سندھ حکومت کا نیا بیان قابل تشویش ہے، وفاق المدارس

وفاق المدارس العربیہ کے علماء کنونشن کے حوالہ سے علماء کرام کا اجلاس جامعہ فاروقیہ کراچی میں مولانا ڈاکٹر عادل خان کی صدارت میں ہوا۔
وفاق المدارس کے میڈیا کو آرڈی نیٹر مولانا طلحہ رحمانی کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں گزشتہ روز سندھ ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا، علاوہ ازیں اجلاس میں علماء کنونشن کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ دینی اداروں کی منتقلی کے حوالے سے بیان ملکی قانون و آئین کے خلاف ہے، حکمران گزشتہ کئی سالوں سے مدارس کے خلاف آئے دن نئے نئے قوانین لاگو کرنے کے بیانات دیتے رہتے ہیں، اس سے مدارس سے وابستہ لاکھوں افراد تشویش میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور اس قسم کے غیرسنجیدہ بیانات سے یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ شاید مدارس ملکی قوانین کے خلاف ورزی کرتے ہیں جبکہ حقیقت بالکل اس کے برعکس ہے۔ سندھ حکومت نے اتنے اہم ایشو پہ مدارس کے مشترکہ بورڈ اتحاد تنظیمات مدارس کے ذمہ داران سے کوئی رابطہ نہیں کیا، ان کے اس یکطرفہ تشویش ناک بیان کو علماء مسترد کرتے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عادل خان نے کہا کہ دینی اداروں کیخلاف بیان انتہائی غیر سنجیدہ عمل ہے، مدارس دین و اسلام اور پاکستان کی نظریاتی سرحدات کے محافظ ہیں۔ مولانا امداداللہ یوسف زئی نے کہا کہ دینی اداروں کی منتقلی کے حوالے سے بیان ملکی قانون و آئین کے خلاف ہے کیونکہ مدارس پاکستان کے قانون کا احترام ملحوظ رکھتے ہوئے ملک کے دستور کے مطابق جو حقوق ریاست ان کو دیتی ہے اس سے انحراف نہیں کرتے ۔ قاری محمدعثمان نے کہا کہ مدارس کے خلاف بیانات سے حکومت کی دین دشمنی کھل کر آگئی ہے، موجودہ حکومت نے ریاست مدینہ کی بات کر کے دینی اداروں کو ٹارگٹ کرنے کی مذموم کوشش کی ہے۔ مولانا ڈاکٹر قاسم محمود نے کہا کہ دینی مدارس کی خدمات و کردار سے پاکستان کے اسلامی نظریہ کا تحفظ ہو رہا ہے، مجلس علمائے کراچی دینی مدارس کے خلاف کسی بھی اقدام کو مسترد کرتی ہے۔
وفاق المداس کے میڈیا کو آرڈینٹر مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق پیغام مدارس کے عنوان سے علماء کنونشن کا پہلا پروگرام جامعہ فاروقیہ حب ریور روڈ میں ۲۰ دسمبر کو ہوگا، اجتماع میں سندھ حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے بیان پہ لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ اجلاس میں مولانا عبدالحمید، مفتی فیض اللہ، مولانا ہارون الرشید، مفتی محمدانس عادل، مولانا عزیز الرحمن عظیمی، مولانا الطاف الرحمن عباسی، مولانا محمداعجاز، مولانا عبدالاحد، مولانا عمرفاروق سمیت دیگر علماء نے بھی شرکت کی۔