- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

ہمارے مدارس میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے

زاہدان (سنی آن لائن) ممتاز سنی عالم دین مولانا عبدالحمید نے ’’اسلامی مسالک یونیورسٹی‘‘ کی زاہدان برانچ کی تعارفی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے علم کو اللہ تعالی کی بے مثال نعمت یاد کی اور دارالعلوم زاہدان جیسے مدارس میں غیرملکی طلبا کے داخلے کو مسلمانوں کے اتحاد کے لیے مفید قرار دیا۔
انہوں نے اسلامی مسالک یونیورسٹی کے قیام پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ہم اس جامعہ کی تاسیس کو خوش آئند اقدام سمجھتے ہیں۔ امید ہے فراخدلی سے کام کرتے ہوئے یہ یونیورسٹی مشرق وسطی خاص کر پڑوسی ممالک میں اہم مقام پائے۔
شورائے مدارس اہل سنت سیستان بلوچستان کے چیئرمین نے مزید کہا: دیگر ملکوں سے طلبہ کو داخلہ دلوانے کے بہت فوائد ہیں اور اس سے ملکوں اور قوموں کے باہمی تعلقات میں مثبت اثرات پڑتے ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے واضح کرتے ہوئے کہا: ماضی میں دارالعلوم زاہدان میں بعض ہمسایہ ممالک مثلا افغانستان اور تاجکستان جیسے ملکوں کے متعدد طلبہ تعلیم حاصل کررہے تھے جن میں سے بعض اب اپنے ملکوں میں اعلی عہدوں پر بھی خدمات پیش کررہے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے کہ ان طلبہ میں سے کسی ایک نے بھی انتہاپسند گروہوں سے مل کر اعتدال کے خلاف کام کیا ہو اور اپنے ملک کے لیے مسائل پیدا کیا ہو۔
انہوں نے مزید کہا: افغانستان اور تاجکستان کی حکومتیں اس بات کا اعتراف کررہی ہیں کہ دارالعلوم زاہدان میں پڑھنے والے طلبہ معتدل مزاج ہیں اور دیگر مسالک اور معاشرتی مسائل کے حوالے سے اچھے خیالات رکھتے ہیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: اگر ہم ان طلبہ کو مسترد کریں، ہوسکتاہے وہ کسی ایسے علاقے میں چلے جائیں جہاں انتہاپسندانہ افکار پائی جاتی ہیں اور وہ مسلمانوں کے باہمی اتحاد کے لیے مسائل پیدا کریں۔ لیکن ہم پورے یقین کے ساتھ کہتے ہیں ہمارے مدارس میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور یہاں اتحاد و اعتدال کی فضا قائم ہے؛ اعلی حکام بھی اس حقیقت سے واقف ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر میں مذکورہ یونیورسٹی کی زاہدان برانچ کے لیے ایک قابل سنی شخصیت کی تعیناتی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سرپرست اعلی کا شکریہ ادا کیا۔