- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

حج اور جمعہ کے مواقع سے گناہوں کی معافی کے لیے فائدہ اٹھائیں

دارالعلوم زاہدان کے سینئر استاذ حدیث نے ایام حج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے عشرہ ذوالحجہ سمیت ہر جمعہ اور مبارک روز و شب کی برکتوں سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے نماز جمعہ کی اہمیت اور اس میں عدم شرکت کے نقصانات کا بھی تذکرہ کیا۔
مولانا عبدالغنی بدری نے زاہدان میں دس اگست دوہزار اٹھارہ کے خطبہ جمعہ کا آغاز قرآنی آیت: «يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ»، [جمعه: 9] کی تلاوت سے کرتے ہوئے کہا: حج، شب قدر اور جمعہ کی رات اور دن ایسے مواقع ہیں جنہیں اللہ تعالی نے ہمارے گناہوں کی معافی اور اونچے درجات حاصل کرنے کے لیے رکھائے۔
نائب خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: جب بندہ حج کو اس کے مخصوص وقت اور مقام پر بجالاتاہے، اللہ تعالی اسے گناہوں سے اس طرح پاک و صاف کرتاہے جیسا کہ ابھی اس کی پیدائش ہوئی ہو۔ شب قدر کی عبادت ہزار ماہ کی عبادت سے افضل ہے۔ جمعہ کی رات اور دن بھی ہمارے لیے نیکی کرنے کے مواقع ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: جمعہ کو اس لیے جمعہ کہاجاتاہے کہ اس دن مسلمانوں کا اجتماع ہوتاہے۔ تمام اسلامی احکام میں مسلمانوں کا اکٹھے ہوکر اجتماعی شکل اختیار کرنا دیکھنے میں آتاہے۔ حج میں شاہ و گدا، امیر و غریب اور حکام و عوام ایک ہی جگہ اور ایک ہی لباس میں اکٹھے ہوجاتے ہیں۔ حج مسلمانوں کے اجتماع کا مظہر ہے۔ نماز بھی اجتماعی عبادت ہے۔ زکات میں دیگر لوگوں سے ہمدردی کی جاتی ہے۔

بلاضرورت ایک سے زائد نماز جمعہ قائم کرنا اجتماعیت کے خلاف ہے
استاذ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے اپنے بیان میں نماز جمعہ کو مسلمانوں کے اجتماع کا مظہر یاد کرتے ہوئے کہا: مسلمانوں کے اجتماع کا ایک جلوہ نماز جمعہ میں ہے۔ ہفتہ میں ایک بار تمام محلوں کے لوگ اکٹھے ہوکر اپنے رب کی عبادت کرتے ہیں۔ ایک دوسرے کے مسائل سے آگاہ ہوتے ہیں اور ہمدردی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ہر مسجد و محلے میں نماز جمعہ قائم کرنا نماز جمعہ کے فلسفے اور اجتماعیت کے تقاضوں کے خلاف ہے۔ اسلام کو اس طرح کے تفرق پسند نہیں ہے۔ حرمین شریفین میں بھی مسلمان ایک ہی جگہ نماز جمعہ قائم کرتے ہیں۔
مولانا بدری نے جمعہ کے دن رات اور نماز جمعہ میں شرکت کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا: جمعہ کا تعلق انسان کے دل سے ہے۔ نماز جمعہ ترک کرنے سے دل فاسد اور غافل ہوجاتاہے۔ غافل لوگوں کے دلوں میں اللہ کی یاد اور خوف آخرت نہیں ہے اور وہ ہمیشہ اپنی خواہشات پوری کرنے میں لگے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: جمعہ کی رات اور دن عبادت کے لیے ہیں۔ لیکن جمعہ کی فجر کی نماز میں نمازیوں کی تعداد کم ہوجاتی ہے۔ بہت سارے لوگ پوری رات غفلت اور لہو ولعب کی مجلسوں میں ضائع کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے اس رویے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
اپنے خطاب کے آخر میں نائب خطیب اہل سنت زاہدان نے نمازیوں کو دعوت دی عشرہ ذوالحجہ سے خوب فائدہ اٹھائیں اور ان مبارک ایام میں روزہ رکھنے اور رات کو تہجد پڑھنے کا اہتمام کریں۔