- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

حکام کو قسم دیتاہوں ایرانی قوم میں امتیازی رویہ نہ اپنائیں

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے ستائیس اپریل دوہزار اٹھارہ کے خطبہ جمعہ میں ’نفاذ عدل‘ اور ’مساوات‘ کو اتحاد و بھائی چارہ کے استحکام کے اہم ترین ذرائع یاد کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا امتیازی پالیسیوں سے اجتناب کریں۔
سنی آن لائن نے مولانا عبدالحمید کی ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی، خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا: اتحاد و بھائی چارہ کے استحکام کے لیے نفاذ عدل اور مساوات و برابری کا کردار کلیدی ہے۔ ایرانی قومیتوں اور مسالک کے درمیان کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: پوری قوم چاہے شیعہ ہوں یا سنی، مسلمان ہوں یا غیرمسلم اور ہر لسانی برادری سے تعلق رکھنے والے قانونی اور اسلامی حقوق کے استحقاق رکھتے ہیں۔ سب کو ایرانی ہی سمجھ لینا چاہیے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے زور دیتے ہوئے کہا: بندہ خیرخواہی کی بنیاد پر ایرانی حکام کو قسم دیتاہے کہ ایرانی قوم کے درمیان کوئی فرق نہ ڈالیں اور سب کو یکساں نگاہوں سے دیکھیں۔ جس طرح اتحاد اسلامی جمہوریہ ایران کی سٹریٹجی ہے، اس کا اثر میدان عمل میں ظاہر ہونا چاہیے۔ تمام اکائیوں کے قابل افراد سے یکساں طورپر کام لینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: استحکام امن کے لیے اتحاد ضروری ہے۔ اختلاف و فرقہ واریت کی صورت میں امن بھی ناپید ہوگا۔ اتحاد کے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا۔ آج قوم متحد ہے اور اسی اتحاد کی وجہ سے دشمن کو بدامنی پھیلانے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

وفاقی و صوبائی حکام امتیازی رویوں سے گریز کریں
خطیب اہل سنت زاہدان نے حکام کو عدل و مساوات پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: صوبہ سیستان بلوچستان کی اکثریت بلوچ قوم کی ہے جن کی آبادی 75فیصد تک ہے۔ دوسرے درجے پر سیستانی شہری آتے ہیں۔ لہذا حکام کو قسم دے کر کہتاہوں قومیتوں میں فرق نہ ڈالیں۔ کسی مخصوص برادری کو دوسروں پر ترجیح نہ دیں۔
انہوں نے مزید کہا: صوبائی حکام کو چاہیے بلوچ، سیستانی اور آبادکار ہم وطنوں پر یکساں توجہ کریں۔ ان کی نگاہیں مسلکی نہیں ہونی چاہییں۔ قومی نگاہیں سب کے مفاد ہیں اور اللہ تعالی ان لوگوں سے ناراض ہوتاہے جو محض قومیت یا مسلک کی وجہ سے امتیازی رویہ اختیار کرتے ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: آج کل ملک و ملت کے خیرخواہ پریشان ہیں کہ یہاں امتیازی سلوک ہوتاہے۔ جو لوگ لسانی و مسلکی تعصب کی وجہ سے دوسروں کو نظرانداز کرتے ہیں قیامت کو خدا اور خلق خدا کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔
ممتاز سنی عالم دین نے وفاقی و صوبائی حکام کو وصیت کی اپنے دیے گئے وعدوں کو مت بھولیں اور وفاشعاری اختیار کریں۔

پولیس پبلک مقامات پر فائرنگ نہ کرے
اہل سنت ایران کی بااثر سماجی و مذہبی شخصیت نے بعض شہریوں پر فائرنگ کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے پولیس کو محتاط رہنے کی وصیت کی۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: پولیس چوکس رہے کہیں غیرمتعلقہ افراد اور ایجنٹس ان کی صفوں میں گھس کر مسائل پیدا نہ کریں۔ بارہا پولیس حکام کو بتایا گیا کہ ان کا سب سے بڑا حامی اللہ تعالی ہے جو تقوی سے ہاتھ آتاہے اور اس ذات پاک کے بعد عوامی حمایت ہے جو عوام کی خدمت اور اعتماد سے حاصل ہوتاہے۔
انہوں نے کہا: اگر پولیس والے چاول، ڈیزل یا لائیوسٹاک لے جانے والوں پر فائر کھولے اور کسی کو قتل کرے، اس سے اللہ بھی ناراض ہوگا اور عوامی غصہ بھی ظاہر ہوگا۔ لہذا سکیورٹی فورسز سڑکوں اور پبلک مقامات پر فائرنگ سے گریز کریں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا: گزشتہ دنوں کچھ شہری پولیس کی فائرنگ میں مارے گئے جن پر چاول جیسی چیزوں کی سمگلنگ کا الزام تھا؛ ایسے واقعات سے دشمن کو بہانہ مل جائے گا۔ امید ہے پولیس اتحاد و بھائی چارہ اور قیام امن میں کامیاب ہوگی۔

انسان زمین پراپنے خالق کا نمائندہ ہے، نمائندگی کے تقاضوں کو پورے کریں
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے پہلے حصے میں سورت لقمان کی بعض آیتوں کی تلاوت کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالی نے بشر کو کچھ خاص صفتیں عطا فرمائی ہے جو فرشتوں اور جنوں سمیت کسی بھی مخلوق میں نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالی نے انسان کو عقل کی نعمت عطا کرکے اسے قوی بنادیا۔ لہذا جس طرح انسان دیگر مخلوقات سے زیادہ قوی ہے، اس کی نماز، روزہ اور دیگر عبادات کو بھی قوی ہونی چاہیے۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: اللہ تعالی نے اپنی زمین پر دیگر مخلوقات یعنی ملائکہ و جنات کو خلافت نہیں دی، لیکن انسان کو شرف جانشینی حاصل ہوا۔ خلق خدا کی خدمت اور غریبوں اور مساکین کو صدقہ دینا خلافت علی الارض کی مثالیں ہیں۔