- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

مولانا عبدالحمید: اہل سنت کو مایوس نہ ہونے دیں

ایران میں بارہویں کابینہ کے آغاز پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے مختلف برادریوں کے مطالبات و توقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا اہل سنت ایران کو نظرانداز نہ کیا جائے۔
سنی آن لائن نے خطیب اہل سنت زاہدان کی ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی، مولانا عبدالحمید نے اپنے پچیس اگست دوہزار سترہ کے خطبہ جمعہ میں کہا: ایرانی اہل سنت نے ہمیشہ اپنے ملک سے اپنی وفاداری کو ثابت کرکے دکھایاہے۔ اہل سنت نے اعلی حکام کے پیغامات پر توجہ دی ہے اور حال ہی میں انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے، لیکن انہیں امید ہے کہ ان کے قانونی اور جائز مطالبات پورے ہوجائیں۔
نامور سنی عالم دین نے کہا: سنی برادری زیادہ طلبی نہیں کرتی، صرف اپنے قانونی حقوق کا مطالبہ پیش کرتی رہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ایران کی سنی برادری کا مطالبہ ہے کہ ملک چلانے میں انہیں شریک بنایائے تاکہ ملک کی ترقی و آبادانی میں شوق سے حصہ لے سکیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے بعض وزارتخانوں میں خواتین کو اعلی عہدوں پر فائز کرنے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: ہمارے خیال میں بھی خواتین کے حقوق پر توجہ دینی چاہیے، لیکن افسوس کی بات ہے کہ اہل سنت پر کوئی توجہ نہیں ہے۔ حکومت کو چاہیے اپنے وعدوں پر عمل کرے۔ جس طرح خواتین کو نائب وزیر تک کے عہدوں پر فائز کرنے کا فیصلہ ہوچکاہے جو خوش آئند اقدام ہے، اسی طرح اہل سنت برادری کو بھی اعلی عہدوں، سفارتخانوں، وزارتخانوں اور صوبائی گورنرہاوسز کی ذمہ داریاں سونپنی چاہییں۔
مولانا عبدالحمید نے مزید کہا: قومی مفادات اور شیعہ برادری کے مفادات جو ایرانی معاشرے میں اکثریت میں ہے، کا تقاضا ہے کہ اہل سنت ایران کے قابل افراد کو ملک چلانے میں شامل کیا جائے۔ ہم اپنے شیعہ ہم وطنوں اور بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے اہل سنت ایران کے قائد نے کہا: اہل سنت ایران کو اپنے ساتھ رکھیں اور انہیں مایوس نہ ہونے دیں۔ مایوسی بہت نقصان دہ ہے اور اس سے فاصلوں میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے اعلی حکام بشمول پارلیمنٹ، صدارت اور مرشد اعلی ہاوس کے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: بانی انقلاب کے معروف بیان کو مت بھولیں کہ انہوں نے کہا تھا: اہل سنت اور اہل تشیع بھائی بھائی ہیں اور حقوق میں برابر ہیں۔ نیز مرشد اعلی کے کلام کو پسِ پشت نہیں ڈالنا چاہیے کہ ایران کی سنی برادری پہلے درجے کے شہری ہیں۔ یہ باتیں تمام حکام کے لیے نصب العین ہونی چاہییں۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے مزید کہا: حقیقت یہ ہے کہ میدان عمل میں اہل سنت پہلے درجے کے شہری نہیں ہیں۔ سب کچھ بانی انقلاب اور قائد معظم کی خواہشات اور توقعات کے خلاف جارہاہے اور ابھی تک اہل سنت کے مطالبات پورے نہیں ہوچکے ہیں۔ حالاں کہ ایران تمام ایرانیوں کا ملک اور وطن ہے۔ ہم تمام ایرانیوں، مسلمانوں بلکہ انسانوں کی بھلائی چاہتے ہیں۔