- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

بھارت:مسلمان خاندان کو تشدد کے بعد لوٹ لیا گیا

بھارت کی ریاست اترپردیش کے ضلع مینپوری میں ریل میں سفر کے دوران ایک مسلمان خا ندان کو حملے کے بعد لوٹ لیا گیا۔
دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق حملے کے شکار خاندان کے ایک فرد شاکر نے کہا کہ ریل میں ہمراہ سفر کرنے والے حملہ آوروں کو برقع پوش خواتین کی وجہ سے ہی خاندان کے مسلمان ہونا کا پتہ چلا۔
شاکر کا کہنا تھا کہ ‘ہم پر راڈ سے حملہ کیا گیا، ہمیں لوٹا اور خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی جبکہ انھوں نے میرے 17 سالہ بچے کو بھی نہیں چھوڑا حالانکہ میرے بیٹے کی ذہنی حالت بہتر نہیں ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ان افراد نے خواتین کی تلاشی لی اور ان کے قیمتی زیورات چھین لیے جبکہ ہماری مدد کے لیے آنے والے مسافروں پر بھی حملہ کیا’۔
ریلوے پولیس نے مقدمہ درج کرکے واقعے میں ملوث 3 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جنھوں نے متعلقہ خاندان کو زخمی بھی کردیا تھا۔
ادھر ریاست مہاراشٹرا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے مسلمان رکن اسماعیل شاہ پر ہندو گاؤ رکھشا کے ارکان نے حملہ کیا تاہم حملہ آوروں کو یہ معلوم نہ تھا کہ وہ حکمراں جماعت کے کارکن ہیں۔
36 سالہ اسماعیل شاہ کوگائے کا گوشت خریدنے کے شک پر نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد انھیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 23 جون کو نئی دہلی کےمضافات میں بھی ریل میں سفر کرنے والے مسلمانوں پر 20 افراد نے حملہ کیا تھا جہاں ایک نوجوان کو چھری کے وار سے ہلاک کردیا گیا تھاجکہ دو دیگر افراد بھی شدید زخمی ہوئے تھے۔
بی جے پی کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے عہدہ سنبھالنے کے بعد ہندوستان میں ہندو شدت پسند کئی گروہوں کی جانب سے مبینہ طور پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مسلمانوں کے ڈیری فارم اور مویشی کے تاجروں پر بھی حملے کیے جاچکے ہیں اور حالیہ عرصے میں اکثر حملے گائے کے گوشت کے حوالے سے کیے گئے ہیں۔
بھارت کی ایک ارب 30 کروڑ کی مجموعی آبادی میں 14 فی صد مسلمان ہیں جبکہ ہندو کی تعداد 80 فی صد ہے۔