- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

تمام علوم کی بنیاد اللہ تعالی کی شناخت ہے

زاہدان میں نائب خطیب نے اپنے تیس جون کے بیان میں قرآنی آیات کی روشنی میں اللہ تعالی کی شناخت و معرفت کو تمام علوم کی اساس و جڑ یاد کی۔
سنی آن لائن کی رپورٹ کے مطابق، مولانا عبدالغنی بدری نے اپنے خطبہ جمعہ میں کہا: اللہ تعالی کی شناخت تمام علوم کی بنیاد ہے۔ جو شخص اپنے رب کو جانتاہے، سب سے بڑا علم اسی کے پاس ہے۔ جو حقیقی طورپر اللہ تعالی کو جانتاہے، وہ صرف ایک ہی مہینے (رمضان) میں اللہ رب العزت کی عبادت پر اکتفا نہیں کرتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ رب العزت نے قرآن پاک میں حقیقی علما اور جاننے والوں کا تعارف یوں فرمایا ہے: «إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ» ایک ایسا شخص جو تمام کائنات بشمول جانوروں، گھاس اور مادی چیزوں کا علم رکھتاہے، اگر اللہ تعالی کے بارے میں لاعلم ہو، وہ ’عالِم‘ نہیں ہوسکتا۔
ناظم تعلیمات دارالعلوم زاہدان نے کہا: حقیقی عالِم وہی ہے جو معرفت الہی تک پہنچ چکا ہو۔ قرآن پاک نے ’عالم‘ کی تعریف میں ارشاد فرمایا ہے کہ وہ شخص عالم ہے جو اللہ تعالی کی شناخت کے بعد اس کے وجود میں خشیت اور خوف الہی آجائے۔ اللہ تعالی سے ڈرنے والے ہی ’عالِم‘ ہیں۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے قدرت الہیہ کے آثار میں ’سوچنے‘ کو رب العالمین کی معرفت و شناخت حاصل کرنے کا ایک طریقہ یاد کرتے ہوئے کہا: ایسی نشانیاں اور دلائل جو انسان کو اللہ تعالی تک پہنچاتی ہیں، یہ سب انسان اور کائنات ہی میں پائی جاتی ہیں۔ اس حوالے سے اللہ تعالی فلسفیانہ دلائل کو خاص انداز میں بیان نہیں فرماتے بلکہ خود انسان کو کائنات اور اپنے ہی وجود میں غور کرنے اور تفکر کی دعوت دیتے ہیں۔
مولانا عبدالغنی بدری نے سورت الفاطر کی آیات نمبر ستائیس اور اٹھائیس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: ان آیات مبارکہ میں اللہ تعالی نے اپنی قدرت کاملہ کی بعض نشانیوں اور دلائل کو پیش فرمایاہے۔ آسمان سے گرنے والے پانی، زمین پر اگنے والے رنگارنگ پھل، پھاڑوں کی رنگارنگی اور خدوخال اور انسانوں اور جانوروں کی مختلف قسمیں اور شکلیں سب اللہ تعالی کی قدرت اور اس کے وجود کی دلائل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالی کی قدرت کی نشانیوں میں سوچنے سے معرفت الہی حاصل ہوتی ہے جبکہ معرفت سے خشیت اور خوف خدا نصیب ہوتی ہے۔ اللہ تعالی کی مکمل اطاعت معرفت الہی ہی کا پھل اور ثمرہ ہے۔
نائب خطیب اہل سنت زاہدان نے زور دیتے ہوئے کہا: جو لوگ اللہ تعالی کی معرفت اور خشیت پاتے ہیں، وہ ہر وقت اور ہرجگہ اللہ تعالی کی اطاعت میں مگن ہوتے ہیں۔ صرف رمضان میں اللہ تعالی کی عبادت نہیں کرتے۔ صرف رمضان ہی میں مسجدوں کا رخ نہیں کرتے ہیں۔ ہماری دنیا و آخرت کی سعادت اللہ تعالی کی بندگی و طاعت میں ہے۔ قرآن پاک شروع سے آخر تک انسانوں سے اللہ تعالی کی عبادت کا حکم دیتاہے۔ پورے سال میں اور مرتے دم تک اللہ تعالی کے احکامات کی پیروی کیا کریں۔
مولانا بدری نے اپنے خطاب کے آخر میں حاضرین کو دین پر ’استقامت‘ کی دعوت دیتے ہوئے ہر قسم کے گناہ سے پرہیز پر تاکید کی۔