- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

صہیونی ریاست کی بے دریغ حمایت نے دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دیا ہے

اہل سنت ایران کے ممتاز دینی رہ نما شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے تئیس جون دوہزار سترہ کے خطبہ جمعہ میں عالمی طاقتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے قابض اسرائیلی ریاست سے غیرمنطقی حمایت کو دنیا میں دہشت گردی کے فروغ کا سبب قرار دیا۔
یوم قدس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: القدس ریلی میں شرکت کرکے سخت دھوپ اور گرمی کے باوجود شہریوں نے اسرائیل کی قبضہ گیری کے خلاف احتجاج کیا۔ اسرائیل ایک غیرقانونی ریاست ہے جو کئی عشروں سے فلسطین پر قابض ہے اور وہ کسی بھی منطق ، مذاکرہ اور قاعدہ پر پابند نہیں ہے۔ اس صہیونی ریاست کی راہ شدت پسندی و قبضہ گیری پر ہے۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے کہا: افسوس کی بات ہے کہ یورپ، امریکا اور اسرائیل کی دیگر حامی طاقتیں فلسطین کے حوالے سے کوئی بھی بات سننے پر تیار نہیں ہیں۔ وہ ہر قسم کی شکایت اور منصوبہ کو جو اسرائیل کے خلاف ہو، ویٹو کرتی چلی آرہی ہیں۔ اسرائیل کے حامی ممالک بات چیت پر تیار نہیں ہیں اور غیرمشروط طورپر اسرائیل کی پشت پناہی پر تلے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: انتہائی حیرت اور افسوس کی بات ہے کہ انسانی حقوق کے علمبردار ممالک اور ترقی کے دعویدار بغیر کسی معقول وجہ کی ایک قابض اور قاتل ریاست سے حمایت کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے دنیا میں دہشت گردی و شدت پسندی میں شدت آئی ہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے چیلنج کرتے ہوئے کہا: بندہ دلیل کے ساتھ یہ بات کہتاہے کہ فلسطین اور قدس پر قبضہ رکھنے ہی سے دنیا میں بدامنی پھیل چکی ہے۔ اگر کوئی مخالف ہے، بندہ ٹی وی میں مناظرے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جب مظلوم فلسطینیوں کی بات نہیں سنی گئی اور عوام کو جیلوں میں ڈالا گیا، تو کچھ لوگ خودکش حملوں پر اتر آئے اور دہشت گردی کو فروغ ملا۔ جب تک فلسطینی قوم اور دیگر مسلم قوموں کی باتوں پر توجہ نہیں دی جاتی، دہشت گردی کو شکست دینا ممکن نہیں ہے۔ قوموں کی آواز سن کر مسائل کو عدل و عقل سے کام لیتے ہوئے حل کیا جائے۔

مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں ایران میں ’ہفتہ عدلیہ‘ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اجتماع برائے نماز جمعہ میں زاہدان اٹارنی کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا: صوبہ سیستان بلوچستان میں ہزاروں ایسے شہری ہیں جن کے شناختی کاغذات کو بلاک کیا گیا ہے اور وہ ہر قسم کی شہری خدمات سے محروم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ماضی میں یہاں کچھ مسائل تھے اور بعض افراد نے ذاتی دشمنیوں کی بنا پر رپورٹس درج کرائیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو ان کے شہری حقوق سے محروم رکھا گیا۔ عدلیہ سمیت تمام حکام اس مسئلے کو جلدازجلد نمٹائیں اور عوام کی پریشانیوں کو حل کرائیں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے زاہدان اٹارنی کا شکریہ ادا کیا اور فرقہ واریت سے دور نگاہوں اور افکار کی قدردانی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا: جب دوراندیشی کا مظاہرہ کیا جائے اور فرقہ وارانہ رویوں سے اجتناب ہو، اتحاد اور امن کو فروغ ملے گا۔ معاشرے میں امن کی حفاظت و پاسداری اسی صورت میں ممکن ہے۔