- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

ووٹ ایک امانت ہے جس میں خیانت نہیں ہونی چاہیے

ممتاز عالم دین مولانا عبدالحمید نے اپنے انیس مئی کے خطبہ جمعہ میں ایران کے صدارتی و بلدیاتی انتخابات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ووٹ کو ایک امانت قرار دی جس میں خیانت نہیں ہونی چاہیے۔

زاہدان میں انتخابات کے روز ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: ایران میں ہونے والے انتخابات کے نتائج پوری دنیا کے لیے اہم ہے۔ سب کی نگاہیں ایران پر لگی ہوئی ہیں۔ تمام ایرانیوں کو چاہیے انتخابات میں حصہ لیں اور اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔ یہ عوام کا ووٹ ہے جو فیصلہ کن ہے۔ آئین میں بھی قوم کا یہ حق تسلیم کیا گیاہے۔

مولانا عبدالحمید نے خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا: دنیا میں ہم اس وقت سرخرو ہوسکتے ہیں جب انتخابات کے اس امتحان کو بخوبی پاس کریں۔ ہماری امید بھی یہی ہے کہ کسی دھاندلی کے بغیر انتخابات کے نتائج اعلان ہوں گے اور عوام کے ووٹ میں خیانت نہیں ہوگی۔

ممتاز سماجی و دینی شخصیت نے مزید کہا: ووٹ میں دھاندلی سے خیانت کرنے والے افراد کا کوئی ایمان نہیں ہے جس طرح حدیث شریف میں آیاہے۔ سب کو انصاف کی راہ پر گامزن ہونا چاہیے۔ انصاف ہی سے امن قائم ہوگا۔ عدل و انصاف ہر صور ت میں ہونا چاہیے، اگرچہ اس کا نتیجہ ہماری خواہش کے خلاف ہو۔

انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا: دھاندلی اپنی جگہ، دھاندلی کا الزام بھی کسی فرد یا ادارے کے لیے بُرا ہے۔ سابقہ انتخابات میں کچھ لوگ اسمبلی اور دیگر عہدوں تک دھاندلی سے پہنچ چکے ہیں۔ ایسے عہدے بہت ہی بُرے ہیں اور اس سے کوئی فائدہ نہیں پہنچتا۔

حاضرین کومخاطب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے انتخابات میں حصہ لینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا: بعض افراد اور ذرائع ابلاغ کے منفی پروپیگنڈوں کو نظرانداز کریں۔ ووٹ دینا ہمارا قومی اور مذہبی فرض اور ذمہ داری ہے۔ میرے خیال میں ’بُروں‘ سے ’کم بُرے‘ کا انتخاب نہیں بلکہ ہم ’اچھوں‘ میں ’سب سے اچھے‘ کا انتخاب کرتے ہیں۔

یاد رہے صدارتی انتخابات کے نتائج کا سرکاری اعلان ہوچکاہے اور موجودہ صدر روحانی دوبارہ مزید ووٹوں سے تخت صدارت پر فائز ہوچکے ہیں۔ ایران کی سنی برادری نے اعتدال پسند صدر روحانی ہی کی حمایت کی ہے۔