- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

ایران: نجی ٹی وی میں مولانا عبدالحمید کی توہین؛ سنی برادری کی پرزور مذمت

زاہدان+قم (سنی آن لائن) ’ولایت‘ نامی نجی سیٹلائٹ ٹی وی چینل میں ممتاز سنی عالم دین مولانا عبدالحمید کی توہین اور ان پر الزام تراشی کے بعد ایران اور آس پاس کے ممالک کی اہل سنت شخصیات اور بعض اداروںنے سخت غم و غصے کا اظہار کیا۔

اہل سنت ایران کی آفیشل ویب سائٹ sunnionline.us کی رپورٹ کے مطابق، ولایت ٹی وی کے ایک ہفتہ واری پروگرام میں مذکورہ چینل کے ایک رکن ’ابوالقاسمی‘ نے دریدہ دہنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطیب اہل سنت مولانا عبدالحمید کو حرمین شریفین کے سفر اور بعض شخصیات سے ملاقات پر تنقید کا نشانہ بنایا اوراپنے طویل بیان میں انہیں ’ناصبی‘، ’بے شرم‘ اور ’کئی بیویاں، بنگلے، کاریں‘ رکھنے والا شخص یاد کیا۔
’ولایت‘ ٹی وی ایران میں واحد نجی سیٹلائٹ ٹی وی چینل ہے جس کے ہیڈکواٹر قم شہر میں واقع ہے اور اس کے ڈائریکٹر آیت اللہ قزوینی جبکہ سرپرست اعلی، شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی ہیں۔
گستاخانہ ریمارکس کے ویڈیو کلپ شائع ہونے کے بعد ایران کے طول و عرض سے سخت مذمتی بیانات شائع ہوئے۔ افغانستان میں بھی بعض دینی داروں نے مذمت کا اظہار کیا۔ خطبائے جمعہ سمیت سوشل میڈیا کے صارفین نے بھی غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مذکورہ گستاخ شخص کے ٹرائل اور ٹی وی سے اس کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
اہل سنت سے منسوب چار سیٹلائٹ ٹی وی چینلز نے، جو فارسی زبان میں پروگرام پیش کرتے ہیں بھی اس واقعے کو آڑے ہاتھوں لیا اور خصوصی پروگرام پیش کیے جہاں شیعہ و سنی شہریوں نے اپنے مذمتی بیانات سے ولایت ٹی وی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
شدید احتجاج کے بعد ولایت ٹی وی کے ڈائریکٹر قزوینی نے ابوالقاسمی کے ہفتہ واری پروگرام کے مقررہ وقت پر اپنے ناظرین سے خطاب کیا اور اس واقعے پر مولانا عبدالحمید سے معافی مانگی۔ جبکہ ان کے گستاخ رکن نے لائیو پروگرام میں ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے اپنے الزامات واپس لیے بغیر مشروط معافی مانگی۔
جمعہ چودہ اپریل کو خطبہ جمعہ کے دوران مولانا عبدالحمید نے ردعمل دکھاتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات سے مسلمانوں کے اتحاد کو نقصان پہنچتاہے؛ مناسب تھا ولایت ٹی وی کے ذمہ داران شیعہ و سنی برادریوں سے معافی مانگتے۔
انہوں نے مطالبہ کیا مذکورہ ٹی وی کے ذمہ داران انتہاپسند افراد کو اپنی صفوں سے نکالیں جو ملک و قوم کے لیے مسائل پیدا کرتے ہیں۔