- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

بچوں کی تعلیم و تربیت والدین کی اہم ذمہ داری ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے نو مارچ دوہزار سترہ کے خطبہ جمعہ میں بچوں کی صحیح تربیت اور تعلیم پر زور دیتے ہوئے اس امر کو والدین کی اہم ترین ذمہ داری یاد کی۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالی نے اس دنیا میں تمام انسانوں کو کچھ ذمہ داریاں سونپی ہے، لیکن مسلمانوں کی ذمہ داریاں دوسروں سے بڑھ کر ہیں۔ اگر تمام لوگ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، خاص کر مسلم قومیں، بلاشبہ انسانی معاشرے کے تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔ آج کی دنیا کے اہم مسائل میں معاہدات اور ذمہ داریوں پر عمل نہ کرنا اور خلف وعدہ شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مسلمانوں کی ذمہ داریوں میں سے ایک اہم ذمہ داری اپنے آپ سمیت اپنے گھروالوں کو جہنم کی آگ سے بچانا ہے۔ ہمیں اپنے اور اپنے گھروالوں کی نجات کے لیے مناسب منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔
’قرآن و سنت‘ پر عمل کو نجات کا واحد ذریعہ یاد کرتے ہوئے شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے کہا: بندہ قرآن و سنت کے احکام پر عمل کرنے اور گناہوں سے دوری کرکے جہنم کی آگ سے نجات پاسکتاہے۔ اللہ تعالی نے ہمیں سب سے بہترین دین، کتاب اور پیغمبر عطا فرمائی ہے۔ اگر ہم قرآن و سنت پر فخر نہ کریں، یہ جہالت و نادانی ہوگی۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے زور دیتے ہوئے کہا: اپنے بچوںکو نماز کے لیے جگادیں، انہیں سنت کے طریقے پر تربیت کریں۔ نبی کریم ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنا ہمارے گھروں اور زندگی میں عام ہونا چاہیے۔ اللہ کی عبادت سے بڑھ کر ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ جس گھر میں بے نمازی ہو، وہاں شامت و نحوست آتی ہے۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے بچوں کی تعلیم پر ترغیب دیتے ہوئے کہا: اپنی اور اپنے بچوں کی زندگی میں نظرثانی کریں۔ اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے منصوبہ بندی کرکے اپنا سرمایہ اسی امر پر لگائیں۔ اپنے بچوں کو دینی مدارس اور عصری جامعات میں داخل کرائیں اور انہیں مختلف علوم و فنون میں ماہر بنادیں۔ آپ کا اصل سرمایہ آپ کی اولاد ہی ہیں۔ انہیں قدر کریں اور خود سے وابستہ رکھیں، بصورت دیگر وہ بدمعاش اور جرائم پیشہ افراد کے ہتھے چڑھ جائیں گے۔

اہل سنت ایران کی ممتاز دینی و سماجی شخصیت نے دارالعلوم زاہدان میں منعقدہ سالانہ تربیتی اجتماع برائے عصری جامعات کے طلبہ و طالبات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: مدارس اور یونیورسٹیز کے طلبہ کے لیے دعائے خیر کریں۔ ان افراد کا شمار معاشرے کے بہترین طبقات میں ہوتاہے۔ سب سے بہترین مصروفیت اور سرگرمی علم و دانش کا حصول ہے۔
انہوں نے ’دینداری‘ اور ’علم‘ کو سعادت و کامیابی کے دو بازو یاد کرتے ہوئے کہا: انسان کی ترقی، کامیابی اور خوش قسمتی دینداری اور علم کے بغیر ناممکن ہے۔ ہمارے کالج و یونیورسٹی کے طلبہ و اساتذہ کو چاہیے نماز وقت پر قائم کرکے شب بیداری اور تقوی کا خیال رکھیں۔ جمعہ کی نمازوں میں بھی شریک ہوں تاکہ ہر قسم کی آفتوں سے محفوظ رہیں۔
اپنے خطاب کے آخر میں مولانا عبدالحمید نے تمام قسم کی منشیات کی مذمت بیان کرتے ہوئے سیگریٹ، افیون، چرس اور پان جیسی چیزوں کو جان و مال کے نقصان کا باعث قرار دیا۔