- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

دعوت اور اصلاح کے لیے محنت مسلم امہ کا طرہ امتیاز ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے چوبیس فروری دوہزار سترہ کے خطبہ جمعہ میں مسلم امہ کی دیگر امتوں پر فضیلت و برتری کا تذکرہ کرتے ہوئے ’ایمان‘، ’عمل صالح‘ اور ’دعوت الی اللہ‘ کو مسلم قوم کا طرہ امتیاز قرار دیا۔
’سنی آن لائن‘ نے خطیب اہل سنت زاہدان مولانا عبدالحمید کی ویب سائٹ کے حوالے سے لکھا: مولانا عبدالحمید نے اپنے تازہ ترین خطبہ جمعہ کا آغاز قرآن پاک کی آیت: «كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَلَوْ آمَنَ أَهْلُ الْكِتَابِ لَكَانَ خَيْرًا لَهُمْ مِنْهُمُ الْمُؤْمِنُونَ وَأَكْثَرُهُمُ الْفَاسِقُونَ» [آل عمران: 110] کی تلاوت سے کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالی نے مسلم امہ کو ایک میانہ اور معتدل امت قرار دے کر اسے بہترین امت کہاہے۔ اللہ تعالی نے اس امت کو نفع پہنچانے کے لیے بھیجا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: بنی اسرائیل کی امت اپنے زمانے میں تمام اقوام سے بڑھ کر تھی۔ لیکن ان کی برتری صرف ان کے زمانے تک کی قوموں تک محدود تھی۔ جبکہ مسلم امہ کوجو برتری حاصل ہے وہ قیام قیامت تک ہے۔ اس امت کے افراد بہترین نبی ﷺ کی سنت کی پیروی کرتے ہیں اور عقیدہ توحید کے ساتھ اللہ تعالی کی عبادت کرتے ہیں۔ روز قیامت مسلم امہ سے پہلے کوئی بھی امت جنت میں داخل نہیں ہوسکتی۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے ’ایمان‘ اور ’عمل صالح‘ کو مسلم امہ کی اصلی خصوصیات میں شمار کرتے ہوئے کہا: ملت اسلامیہ کی دو ایسی خصوصیتیں ہیں جو کسی بھی قوم اور امت میں نہیں ہیں؛ ایک ایمان کی دولت اور دوسری چیز نیک اعمال ہے۔ ملت اسلامیہ کے لیے ایمان سے بڑھ کر کوئی دولت نہیں ہے اور مسلم قوم نیک و صالح بھی ہے اور مصلح بھی۔ مسلمان اللہ کے لیے سب کچھ قربان کرنے لیے تیار رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: سابقہ انبیا علیہم السلام سیاسی اور مذہبی و عبادی امور کی قیادت فرماتے تھے، لیکن ملت اسلامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ معاشرے کے تمام میادین اور شعبہ ہائے زندگی میں عوام کی رہنمائی کرے۔ انہیں ایسے لوگوں کا ہاتھ روکنا چاہیے جو گناہوں اور معاصی کا ارتکاب کرتے ہیں یا معاشرے میں فساد اور برائیاں پھیلارہے ہیں۔
صدر و شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے ملت اسلامیہ کی برتری کی اصل وجہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ملت اسلامیہ کو تمام اقوام پر برتری و فضیلت اس لیے حاصل ہے کہ یہ امت سب کی اصلاح کے لیے محنت کررہی ہے اور تمام دنیاوالوں کے لیے رحمت ہے۔ لہذا اگر معاشرے میں گناہوں اور برائیوں کی بہتات ہے، ہماری خوشی اور مسرت کا کوئی فائدہ نہیں کہ ہم افضل الامم اور سب سے افضل ہیں۔ خوشی اس وقت بجا ہوگی کہ ہم اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
مولانا عبدالحمید نے مسلم امہ کو پوری دنیا کے لیے ’رحمت‘ یاد کرتے ہوئے کہا: ملت اسلامیہ کو چاہیے دنیا کے سامنے خود کو دہشت گردی اور قتل و خون سے پیش نہ کرے، یہ امت انتہاپسندی کی امت نہیں ہے بلکہ اس کی نگاہیں وسیع ہیں۔ امت مسلمہ پوری دنیا کے لیے رحمت ہے۔ جس طرح قرآن پاک نے نبی کریم ﷺ کو اہل دنیا کے لیے رحمت قرار دی ہے، اسی طرح آپ ﷺ کی امت بھی دنیاوالوں کے لیے رحمت ہے۔
ممتاز عالم دین اور رابطة العالم الاسلامی کے رکن نے مزید کہا: شیعہ و سنی کے انتہاپسندوں کو معلوم ہونا چاہیے ملت اسلامیہ کی راہ انتہاپسندی کی نہیں ہے۔ نبی کریم ﷺ اور صحابہ و اہل بیت رضی اللہ عنہم کی روح ہرگز بعض مسلمانوں کی انتہاپسندی سے خوش نہیں ہوگی۔ ملت اسلامیہ کو چاہیے عملی طورپر دنیاوالوں کے لیے خیر و برکت کا باعث بنے۔
انہوں نے مزید کہا: اسلامی شریعت میں جہاد ان لوگوںکے خلاف ہوتاہے جو بات چیت اور منطق کے بجائے زبردستی اور جنگ پر یقین رکھتے ہیں اور انصاف کے بجائے ظلم و جبر پر یقین رکھتے ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: معاشرے کی اصلاح اور امربالمعروف اور نہی عن المنکر ملت اسلامیہ کی اصل ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ ہم سب کو انسانی معاشرے کے خیرخواہ ہونا چاہیے۔ معاشرے کو اصلاح اور پاکی کی طرف بلائیں۔ آج کل علمائے کرام اور کتاب و سنت کی تعلیمات پڑھانے والے کم نہیں ہیں، یہ بڑی نعمت ہے جس کا نفع اٹھانا ضروری ہے۔

خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے بیان کے ایک حصے میں دینی و عصری تعلیم حاصل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا: مستقبل ان لوگوں کے لیے ہے جو علم و دانش کو اہم سمجھتے ہیں۔ اپنے بچوں کی دینی و عصری تعلیم کے لیے مناسب منصوبہ بندی کریں تاکہ وہ اچھے مدارس اور جامعات میں بہترین تعلیم حاصل کرسکیں۔
منگل اٹھائیس فروری کو زاہدان میں صدر اسلامی جمہوریہ ایران کی موجودی میں گیس پائپ لائن کے افتتاح کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے حاضرین سے درخواست کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں جو مہمان کا اعزاز بھی ہے۔
یاد رہے زاہدان ایران کے صوبہ ’سیستان بلوچستان‘ کا صدر مقام ہے جو گیس کی نعمت سے محروم چلا آرہاہے۔