- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

سیستان بلوچستان میں شعبہ تعلیم سب سے زیادہ ناکام ہے

زاہدان/تہران (سنی آن لائن) ایران کے جنوب مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان کے صدرمقام زاہدان کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی نے مجلس شورائے اسلامی میں اپنے پہلے خطاب کے دوران سیستان بلوچستان میں لوگوں کے حقوق اور ترقیاتی پروجیکٹس کے حوالے سے حکام پر سخت تنقید کی۔
’سنی آن لائن ڈاٹ یو ایس‘ کی رپورٹ کے مطابق، انجینئر یارمحمدی نے اپنے پندرہ دسمبر کے خطاب میں کہا: زاہدان باہمی پرامن زندگی اور رواداری کی علامت ہے۔ دارالعلوم زاہدان اور اس کی جامع مسجد مکی خطے میں مسلم امہ کے اتحاد کا صدرمقام ہے۔ زاہدانی عوام ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن کچھ خواص کے انتہاپسندانہ اقدامات کی وجہ سے یہ ہم بودی خطرے میں پڑسکتی ہے۔
بلوچ اور سنی شہریوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر زور دیتے ہوئے زاہدانی عوام کے نمائندے نے کہا: ایرانی قومیتوں اور مسلکی اکائیوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے سے ملکی اتحاد کی بنیادیں مستحکم ہوں گی۔ امید ہے وزارت علوم کی تدبیر سے بلوچ شخصیات کو جامعات کے اکیڈمک سٹاف میں شامل کیا جائے گا۔
شعبہ تعلیم کے کردار پر سخت تنقید کرتے ہوئے علیم یارمحمدی نے کہا: شعبہ تعلیم سیستان بلوچستان میں سب سے زیادہ ناکام اور نااہل محکمہ ہے۔ اس محکمے کی افرادی قوت کا ڈھانچہ نیز مذہبی و لسانی بنیادوں پر تقرریوں اور برطرفیوں نے اس شعبے کو ایک ثقافتی محکمے سے سیاسی میدان میں بدل دیا ہے۔
رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا: سرحدی بازاروں اور تجارتی روٹس کی بندش سے بلوچستان کے پسماندہ عوام کے لیے متعدد مسائل کھڑے ہوئے ہیں۔ نیز شناختی کارڈ سے محروم ایرانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک جامع پروگرام بنانا چاہیے۔ اس حوالے سے متعلقہ وزارتخانے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
انجینئر یارمحمدی نے صدر مملکت کو مخاطب کرتے ہوئے سیستان بلوچستان میں حکومتی وعدوں کے پورے نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔