- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

بهارت: بین الاقوامی سہ روزہ سیرت نبوی سیمینار اختتام پذیر

المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد کے زیر اہتمام سہ روزہ بین الاقوامی سیرت نبوی سیمینار کا اجلاس عام شہر کے ہاکی پلے گراؤنڈ مان صاحب ٹینک میں منعقد ہوا۔
اجلاس عام سے ملک اور بیرون ملک کے ممتازعلماء کرام اور دانشوران نے خطاب کیا۔ پر ہجوم جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اجلاس کے داعی عالمی شہرت یافتہ عالم دین فقیہ الامت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے دوٹوک اور بے باک اندازمیں فرمایا کہ ایک مسلمان ہرمصیبت کو خندہ پیشانی سے گوارہ کرسکتاہے، وہ تختہ دار پر مسکراتے ہوئے چڑھ سکتاہے، وہ اپنی جانوں کا نذرانہ ہنستے ہوئے پیش کرسکتاہے لیکن محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم پرحرف گیری برداشت نہیں کرسکتا۔
مولانارحمانی نے کھلے اور واضح لفـظوں میں کہا کہ آج جو طاقتیں ہم سے مطالبہ کر رہی ہیں ایسے ترانوں کا جو اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں، ہمارے عقیدہ پرجس سے چوٹ پڑتی ہیں، ہم کسی قیمت پر اسے برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔ یہ ملک ہمارا ہے اور ہم اس کے برابرکے حصہ دار ہیں۔ ملک کا ذرہ ذرہ ہمیں محبوب ہے لیکن یہ ہمارا معبود نہیں۔ ہمارے پیغمبرصلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ملک سے محبت کی تعلیم دی ہے، ہمیں ملک کی حفاظت کے لئے گردن کٹانے کا درس دیاہے، لیکن ہم اس ملک کو سجدہ نہیں کرسکتے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے اہم ذمہ دارشیخ ڈاکٹرعبداللہ بن محمد الغامدی نے فرمایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک ہمارے لئے نقطہ اتحاد ہے، آپ کی رحمت عام تھی جس رحمت کے سائے صرف انسانوں، جانداروں کے لئے ہی خاص نہیں تھے بلکہ اس کی رحمت بے جان پتھروں پر بھی محیط تھی، انہوں نے سیمینار کے منتظمین اور بطور خاص مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور مشہوراسلامی اسکالرمولانا عمرعابدین قاسمی مدنی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بھارت حاضری کو اپنے لئے سعادت بتایا۔
انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ آپ کی زندگی چلتی پھرتی سیرت محمدی کی تصویر ہونی چاہئے، اگر ہم مسلمانوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کردار پر اپنے کو ڈھال لیا تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔
شیخ غامدی نے اپنی مصروف زندگی سے ہر روز کم از کم دس منٹ سیرت کی تعلیمات اپنے گھروں میں اپنے دفاترمیں یا جہاں کہیں بھی ہوں وقف کرنے کی اپیل کی۔

مولانا مفتی اشرف علی باقوی کی زیرصدارت منعقدہ اس اجلاس عام میں عامة المسلمین کو فروعی و جزوی اختلافات کے خاتمہ کے ذریعہ آپس میں اتحاد پیدا کرنے کی تلقین کرتے ہوئے علماء نے کہا کہ اسوہ نبی کریم ؐ زندگی کے ہر مرحلہ میں ہماری رہنمائی کرتی ہے۔ حالات کے تقاضہ کے اعتبار سے ہمیں اسوہ اختیار کرنا چاہئے۔ ہمیں حکم ہے کہ جب تمہاری مڈبھیڑ ایسی جماعت سے ہوجائے جو تمہاری شناخت پر ڈاکہ ڈالے تو اس کے آگے جم جاؤ اور استقامت اختیار کرو۔ اللہ کو یاد کرو۔ نصرت تمہاری ہی ہوگی۔ ایمان کے بغیر جنت میں داخلہ ممکن نہیں اور اسی طرح باہمی محبت کے بغیر ایمان مکمل نہیں۔ آزمائشیں امت کیلئے سبق ہوتی ہیں، مسلمان وطن کو محبوب بنا سکتے ہیں لیکن معبود نہیں بناسکتے۔ قلب کو مطمئن کرتے ہوئے حکمت عملی کے ساتھ مقابلہ کی قوت پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور یہ قوت اللہ سے تعلق کو مضبوط کرتے ہوئے حاصل کی جاسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سہ روزہ سیرت النبی ؐ سمینار کے آخری دن منعقدہ اجلاس عام بعنوان ’’محسن انسانیت ؐ کا پیغام انسانیت کے نام‘‘ سے ملک و بیرون ملک سے آئے علماء کرام نے اپنے خطاب کے دوران کیا اور اس بات سے متنبہ کیا کہ بسا اوقات جزوی و فروعی معاملات میں اختلاف باہمی دشمنی کا سبب بن رہا ہے اور دشمنی حرام ہے۔

مولانا خالد غازی پوری ندوی نے اپنے ولولہ انگیز خطاب کے دوران امت مسلمہ کو سیرت طیبہ ﷺکے پہلو سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ نبی اکرم ؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو بخشا نہیں گیا۔ انہوں نے بتایا کہ حکمت عملی کے ذریعہ اقدام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اللہ اور رسول اللہ ؐ کی اطاعت کو لازمی کرلینے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم سیرت کے آئینہ میں اپنی زندگی کو نہیں سنوارتے، کامیابی ممکن نہیں ہے۔ مولانا خالد غازی پوری ندوی نے کہا کہ سرزمین حیدرآباد پر اختلافات کے خاتمہ کو یقینی بنائے اور دیوبندیت، بریلویت، سلفیت کے نام پر ہونے والے اختلافات کو ختم کیا جائے۔

طیب ٹرسٹ دیوبند کے چیرمین حافظ محمدعاصم قاسمی نے سیرت نبوی کو عملی زندگی میں لانے پر زور دیتے ہوے کہا کہ موجودہ دورمیں ہمیں خود احتسابی کرنے کی ضرورت ہے، غلط فہمیوں کی بنیاد پر جو آپسی دوریاں ہیں اسے خدمت خلق کے اسٹیج سے کم کرسکتے ہیں۔

مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نقشبندی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ نفسیاتی اعتدال کی تربیت حاصل کرنے والی اقوام اطمینان کے ساتھ فیصلے کرتی ہے۔ مولانا نے بتایا کہ کسی فرد بشر پر اتنے مصائب نہیں آئے جتنے نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آئے ہیں لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی مایوسی کا اظہار نہیں کیا اور نہ ہی خوفزدہ ہوئے۔
مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے امت مسلمہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غصہ یا خوفزدہ ہونے کے بجائے ہمت سے حالات کا مقابلہ کریں۔ اللہ سے تعلق کو مضبوط کرتے ہوئے اطمینان قلب حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں مسلمانوں پر اس وقت سخت ترین حالات پیدا کئے جا چکے ہیں لیکن ان کے مقابلہ کیلئے ہمیں خوفزدہ یا برہمی کا اظہار نہیں کرنا چاہئے بلکہ حکمت و ہمت سے کام لیتے ہوئے فیصلے کرنے چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ غصہ میں کئے جانے والے کام میں صرف پچھتاوا ہی ہاتھ آتا ہے۔

اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے نیپال کے مشہورعالم دین اور جمعیۃ علمائے نیپال کے جنرل سکریٹری مولانا خالد صدیقی نے کہا کہ امت کو اپنے صفوں میں اتحاد پیدا کرنا چاہئے یہی حکم محمدی ہے اورایہی اسوہ نبوی ہے، انہوں نے بطور خاص علماء اور ائمہ سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ آپسی خلیج کو پاٹیں اور فروعی مسائل کو اپنے خطبات کا موضوع ہرگزنہ بنائیں۔

اجلاس عام میں شہر حیدرآباد اور اطراف حیدرآباد سے نسبت محمدی کی اور ذات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی محبت کا ثبوت دیتے ہوئے ایک بھیڑامنڈ پڑی تھی۔ محتاط اندازے کے مطابق 5000 سے زائد تھی اس کے علاوہ خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک اجلاس تھیں۔ اس اجلاس عام کو جن اہم مقررین نے خطاب کیا اس میں حیدرآباد کے معروف دانشور اور اسلامی اسکالر اقبال احمد انجینئر، کشمیر کے بڑے عالم دین مولانا رحمت اللہ کشمیری، دارالعلوم دیوبند کے مولانا شاہ عالم قاسمی گورکھپوری، امیر شریعت بہار مولانا سید محمدولی رحمانی، مولانا سعید الرحمن ممبئی، جنوبی افریقہ جمعیۃ علماء کے جنرل سکریٹری مولانا محمدابراہیم بھام وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ امیر ملت اسلامیہ آندھراپردیش مولانا شاہ جمال الرحمن مفتاحی، مولانا صادق محی الدین فہیم، خواجہ نذیرالدین سبیلی، رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے شیخ حسام الشریف وغیرہ اسٹیج پر موجود تھے۔

آخرمیں صدر اجلاس امیر شریعت کرناٹک مولانا مفتی اشرف علی باقوی نے اپنے مختصر خطاب میں فرمایا کہ رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہونے کا تقاضا یہ ہے کہ اپنے دشمنوں کے ساتھ بھی حسن اخلاق اور کرم کا معاملہ فرمائیں۔ فروعی مسائل میں صحابہ کرام کو اپنا نمونہ بناتے ہوئے اختلاف سے حتی الامکان گریز کریں اور مضبوطی کے ساتھ اللہ کی رسی کو پکڑیں۔
اجلاس کا آغاز قاری عبداللہ کلیمی کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا جب کہ بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت مولانا خالد ندوی متعلم معہد نے پیش کیا۔ نظامت کے فرائض مولانا محمدعمرعابدین قاسمی مدنی رکن الاتحاد العالمی لعلماء المسلین دوحہ قطر نے انجام دیا۔ اجلاس کا اختتام مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ کے مہتمم مولانا ھشیم الدین عثمانی کی رقت آمیز دعا پر ہوا۔

محمد نافع عارفی؍ شاہنواز بدرقاسمی
بصیرت نیوز سروس