- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

عورت کا کسی اجنبی شخص کے ساتھ سواری کرنا

ایک لڑکی اپنے بہنوئی اور بہن کےہمراہ گاڑی میں سواری کرتی ہےیا اپنے دیور کے ساتھ اپنی ساس کے ہمراہ سواری کرتی ہے تو اسکا کیا حکم ہے؟

الحمد للہ:
تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں
کپڑوں کے متعلق جس میں تصاویر ہوں یہ چھوٹے بڑے مرد اور خواتین سب کیلئے حرام ہے ۔
کسی خاتون کے اجنبی مرد کے ساتھ سواری کرنے کی دو حالتیں ہو سکتی ہیں:
پہلی: کہ خاتون اکیلی مرد کے ساتھ سوار ہو، تو یہ بالکل حرام ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا: (کوئی شخص بھی کسی خاتون کے ساتھ خلوت اختیار نہ کرے، کیونکہ ان میں تیسرا شیطان ہوگا) اسے احمد اور ترمذی نے اپنی سنن 2091 میں روایت کیا ہے اور یہی روایت صحيح الجامع: 2546 میں ہے۔
دوسری حالت یہ ہے کہ خاتوں کے ساتھ دیگر خواتین بھی اجنبی مرد کے ساتھ سوار ہوں، تو یہ حالت دو شرائط کے ساتھ جائز ہے:
1- مرد امانت دار ہو۔
2- اور سفر نہ ہو، یعنی شہر کے اندر اندر رہے ، اور اگر سفر پر جانا ہے تو یہ حرام ہوگا، کیونکہ بغیر محرم کے سفر کرنا درست نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (کسی بھی مسلمان عورت کیلئے جائز نہیں ہے کہ ایک رات سے زیادہ کا سفر بغیر محرم کے کرے) بخاری (1088) اورمسلم (1339) یہ الفاظ مسلم کے ہیں۔
اس لئے لڑکی اپنے بہنوئی اور بہن کےہمراہ گاڑی میں سواری کرےیا اپنے دیور کے ساتھ اپنی ساس کے ہمراہ سواری کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اس میں کسی قسم کا فتنہ نہ ہو۔
واللہ اعلم .

اسلام سوال وجواب