شمالی افریقہ کے ملک مراکش نے غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے وہاں جنگ سے متاثرہ افراد کی مدد کے فوجی فیلڈ اسپتال قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مراکش کے شاہی ترجمان نے رباط میں میڈیا کو بتایا کہ مراکشی فرمانروا شاہ محمد ششم نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو نہایت المناک اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر رکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ شاہ محمد ششم نے غزہ کے جنگ سے متاثرہ محصور عوام کی ہنگامی مدد کے لیے شہر میں فیلڈ اسپتال قائم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مراکشی فوج کے زیر انتظام مجوزہ ہسپتال اہالیاں غزہ کو صحت کی سہولیات فراہم کرے گا۔ ترجمان نے بتایا کہ مجوزہ ہسپتال میں زخمیوں کی فوری سرجری، ہنگامی علاج اور ابتدائی طبی امداد سمیت عام مریضوں کو بھی علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ مراکش ماضی میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کے باوجود کوئی زیادہ سرگرم نہیں رہا ہے۔ رباط کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی قائم ہیں تاہم پہلی مرتبہ غزہ پر حملوں سے متعلق مراکشی فرمانروا نے دبے الفاظ کے بجائے کھلے بندوں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔ مراکش نے شام میں صدر بشار الاسد کے مظالم سے تنگ آ کر ملک چھوڑنے والے شہریوں کے لیے اردن میں ایک خیمہ بستی قائم کی ہے جس کے تمام اخراجات رباط حکومت ہی برداشت کر رہی ہے۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ مراکش، مشرق وسطیٰ کے سلگتے مسائل کے حل میں ایک اہم عرب ملک کی حیثیت سے مرکزی سفارتی کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رباط کو شام اور فلسطین دونوں مسائل میں دلچسپی لیتے دیکھا جا رہا ہے۔
رباط ۔ عادل زبیری
العربیہ ڈاٹ نیٹ