- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

شوبز یا نام ناموس سے محرومی

راتوں رات دولت شہرت اور عزت کی بلندیوں پر پہنچنے کا ذریعہ سمجھے جانے والا ماڈلنگ اور اداکاری کا پروفیشن پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جعل سازوں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔

کراچی میں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو رات و رات امیر اور ٹی وی اسٹار بنانے والے گروہ نوجوان نسل کو متاثر کرنے کے لئے پارکوں اور دیگر پبلک مقامات پر جعلی شوٹنگ کا انعقاد کرکے خواہش مند لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔
کھلے عام نوجوانوں کو جھانسہ دینے والے ان گروہوں کے پاس شوٹنگ کے تمام لوازمات موجود ہوتےہیں، اور خواہش مند افراد کی توجہ حاصل کرنے کے لئے اخبارات میں پرکشش اشتہار بھی دیئے جاتے ہیں۔
شوبز سے وابستہ ذرائع کے مطابق معصوم لوگوں کو اپنا شکار بنانے والے ان گروہوں کو شوبز سے وابستہ بڑے ناموں کی سرپرستی بھی حاصل ہے اور عموماً ان کا شکار کھاتے پیتے گھرانے والے ہی نہیں بلکہ مضافاتی علاقوں کی لڑکیاں بھی بنتی ہیں۔
کراچی میں شوبز کے جعل سازوں کا شکار بننے والی ایک لڑکی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ شوبز کی دنیا میں داخل ہونے کے لئے مختلف پروڈکش سینٹرز کے چکر لگاتی اور بالآخر ایک روز اس کی ملاقات ایک شخص سے ہوئی جس نے اپنے آپ کو پروڈیوسر ظاہر کرکے اسے ڈیفنس فیس II میں اپنے پروڈکشن ہاؤس پر آنے کا کہا۔
دوسرے روز کی شام وہاں پہنچنے پر وہ لڑکی وہاں اس جعلی پرڈیوسر سمیت 3 افراد کو شراب پیتے ہوئے دیکھتی ہے۔ اس کا کہنا ہےکہ اس کی گھبراہٹ دیکھ کر پرڈیوسر اسے کہتا ہے کہ میرے ساتھ بیٹھے افراد مجھ سے بھی بڑے پرڈیوسر ہیں اور تمہیں دیکھ کر انہوں نے اپنے ایک بڑے ڈرامے کے مرکزی کردار کےلئے منتخب کرلیا ہے، لیکن اس کےلئے کچھ شرائط پوری کرنی ہوں گی۔ لڑکی کے پوچھنے پر اس شخص نے لین دین کی بات کی۔۔۔۔۔
ڈرامے میں مرکزی کردار ادا کرنے کےلئے لڑکی اس پرودیوسر کی شرائط پر پورا اترنے کے لئے رضامند ہوگئی اور تینوں شرابیوں کی حوس کا نشانہ بننے کے بعد کے اس لڑکی کو اس پرڈیوسر کی اصلیت معلوم ہوئی۔۔۔
شوبز کی دنیامیں پیسہ کمانے اور شہرت پانے کے لئے کسی بھی حد تک جانے والی لڑکیاں ان جعل سازوں کے ہاتھوں میں جاکر اپنے نام اور ناموس تک سے محروم ہوجاتی ہیں۔۔۔

(بہ شکریہ دی نیوز ٹرائب)