- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

طرابلس پر راکٹوں کی بارش 31 افراد ہلاک، لوگوں کی نقل مکانی

طرابلس،برسلز،صنعاء (ایجنسیاں)لیبیا کے شہر طرابلس پر نیٹو کی جانب سے ساٹھ سے زائد راکٹ فائر کئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں31 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ قذافی کی بیٹی نے برسلز میں نیٹو کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ دائر کردیا ہے ۔

طرابلس سے شہریوں کا نیا انخلاء شروع ہوگیا ہے جبکہ معمر قذافی کے ہزاروں وفادار فوجیوں نے باغیوں کے شہر مصراتہ کی جانب پیشقدمی شروع کردی ہے اور انہوں نے شہرمیں تین جانب سے گولہ باری کی جس کے نتیجے میں کم ازکم 12جنگجو ہلاک اور 26زخمی ہوگئے یہ بات باغیوں کے ترجمان نے کہی تاہم قذافی حکومت نے فوری اس واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
ادھریمن کے دارالحکومت صنعاء میں گزشتہ روز قبائیلیوں اور صدرعلی عبداللہ صالح کے درمیان ہونے والی جھڑپوں جس کے نتیجے میں 140افراد ہلاک ہوگئے تھے صنعاء کی گلی کوچوں میں تاحال ان افرادکی لاشیں بکھری ہوئی ہیں۔ادھرذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق نیٹو افواج لیبیا میں صدر قذافی کی فورسز کے خلاف بھرپور حملے جاری رکھے ہوئے ہیں ۔گزشتہ روز طرابلس میں ساٹھ سے زائد راکٹ فائر کئے گئے ہیں جن میں فوجی تنصیبات و اسلحہ و گولہ بارود کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔ جن میں قذافی کے کمپاؤنڈ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے ۔
ادھر طرابلس میں سرکاری ترجمان موسیٰ ابراہیم نے میڈیا کو بتایا کہ نیٹو لیبیا پر حملوں کا جواز کھو چکی ہے بدی کی یہ قوانین اپنی بھرپور طاقت کے ساتھ خوبصورت شہر کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہیں اس دوران کشیدہ حالات کے پیش نظر طرابلس سے شہریوں کا بڑے پیمانے پر انخلاء بھی شروع ہوگیا ہے اور لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں دوسری جانب معمر قذافی کی بیٹی نے برسلز میں نیٹو کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ دائر کردیا ہے ۔ اس سے قبل لیبیا کے صدر معمر قذافی نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شہادت کو ترجیح دینگے۔ قوم سے ریڈیو خطاب میں انہوں نے کہا کہ لیبیا کے عوام کا عزم دشمن کے میزائلوں اور طیاروں سے زیادہ مضبوط ہے ہتھیار ڈالنے کی بجائے وہ شہادت کو ترجیح دینگے ان کا کہنا تھا کہ ملک کو باغیوں سے پاک کرنے کیلئے پچاس ہزار سے ڈھائی لاکھ مسلح افراد تیار ہیں۔
دریں اثنا یورپی یونین نے لیبیا کے خلاف عائد کردہ اپنی پابندیاں مزید سخت کر دیں، ان پابندیوں کے تحت لیبیا میں معمر قذافی کے دستوں کے زیر کنٹرول ملک کی چھ بندرگاہوں کو یورپی یونین کے رکن ملکوں سے سامان کی فراہمی معطل کر دی گئی ہے۔
ادھر سینیگال کے صدر عبدل لائے واڈے کے سرکاری ذرائع نے کہاہے کہ معمر قذافی پر دباؤ بڑھانے کیلئے سینیگال کے صدر جمعرات کو باغیوں کے مضبوط گڑھ بن غازی میں باغی رہنماؤں سے ملاقات کرینگے۔ادھر اسپین نے لیبیائی عوام کی واحد قومی عبوری کونسل کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔