- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

القاعدہ نے اسامہ بن لادن کی موت کی تصدیق کر دی

osama_bin_laden_0دبئی(العربیہ ڈاٹ نیٹ)القاعدہ نے اپنے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کی پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں پانچ روز پہلے امریکی خصوصی فورسز کی کارروائی میں ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسلام پسندوں اور جہادیوں کی انٹرنیٹ پرسرگرمیوں کو مانیٹر کرنے والے امریکا میں قائم سائٹ انٹیلی جنس گروپ نے جمعہ کو اطلاع دی ہے کہ جہادی انٹرنیٹ فورمز پر اسامہ بن لادن کی موت سے متعلق پہلی مرتبہ بیانات پوسٹ کیے گئے ہیں۔
سائٹ کے مطابق ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ہم القاعدہ تنظیم سے وابستگان اللہ سے اس کی رضا اور مدد چاہتے ہیں کہ وہ ہمیں جہاد کے راستے پر چلنے کی توفیق عطا کرے۔ وہ راستہ جس پر ہمارے بڑے لیڈر چلتے رہے اور ان سب میں سرفہرست شیخ اسامہ بن لادن تھے”۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ہم اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ مجاہد شیخ اسامہ بن لادن کا خون ہمارے لیے بہت قیمتی ہے اور یہ ہرمسلمان کے لیے بھی قیمتی ہے ،اسے ضائع نہیں ہونا دیا جائے گا”۔
”ہم پاکستان میں مسلم عوام پر زور دیتے ہیں کہ جن کی سر زمین پر شیخ اسامہ کو مارا گیا، وہ اٹھ کھڑے ہوں اور اس شرمناک داغ کو دھونے کے لیے بغاوت کر دیں جو ان غداروں اور چوروں کی وجہ سے ان پر لگ گیا ہے جنہوں نے اپنا سب کچھ دشمن کے ہاتھ بیچ دیا تھا”۔بیان میں کہا گیا ہے۔
”ہم اپنے پاکستانی بھائیوں پر یہ بھی زور دیتے ہیں کہ وہ مضبوطی سے اٹھ کھڑے ہوں اوراپنے ملک سے امریکیوں کے گند کو صاف کردیں،جو وہاں برائی اور بدعنوانیاں پھیلا رہے ہیں”۔
واضح رہے کہ امریکا کی خصوصی فورسز نے گذشتہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب ڈیڑھ بجے کے قریب اسامہ بن لادن کو زندہ پکڑنے یا ہلاک کرنے کے لیے ایبٹ آباد میں کارروائی کی تھی۔امریکی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ کارروائی میں ان کا کوئی اہلکار ہلاک یا زخمی نہیں ہوا تھا۔ اسامہ بن لادن کو قتل کرنے کے بعد ان کی میت تجہیز وتکفین کے بعد سمندر بہا دی گئی تھی۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایبٹ آباد آپریشن امریکی پالیسی کے مطابق تھا، امریکا کی پالیسی یہ تھی کہ اسامہ کا پتا چلنے پر وہ براہ راست کارروائی کرے گا۔ اسامہ کی ہلاکت کے بارے میں امریکی صدر اوباما نے سب سے پہلے پاکستانی صدر آصف زرداری کوٹیلی فون کرکے آگاہ کیا تھا اورسوموار کو علی الصباح ایک تقریر میں ان کی موت کا اعلان کیا تھا۔
امریکی صدر کے اعلان کے بعد شموخ الاسلام فورم نے اپنے قارئین سے کہا تھا کہ وہ اسامہ بن لادن کی موت کا انتظار کریں لیکن اس کے باوجود بہت سے لوگوں نے امریکا کے خلاف دھمکی آمیز بیانات پوسٹ کر دیے تھے کہ شیخ اسامہ کے خون کا انتقام لیا جائے گا۔
اس فورم پر پر ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک فلسطین میں ہمارے عوام کو سکیورٹی نہیں مل جاتی اس وقت تک امریکیوں اورامریکا میں رہنے والوں کوبھی سکون نصیب نہیں ہوگا۔
اسامہ بن لادن کے آبائی وطن یمن سے تعلق رکھنے والی القاعدہ کی شاخ کی جانب سے ان کی موت کے چار روز پہلے اس کی تصدیق کی گئی تھی۔جزیرہ نما عرب میں القاعدہ تنظیم نے گذشتہ سوموار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ اسامہ بن لادن مارے گئے ہیں۔
یمنی القاعدہ کے ایک رکن نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ خبر ہمارے لیے ایک المیے کی حیثیت رکھتی ہے۔ پہلے پہل ہمیں اس پر یقین نہیں آیا تھا لیکن پاکستان میں ہم نے اپنے بھائیوں کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا اور انہوں نے ہمیں شیخ اسامہ کی موت کی تصدیق کردی تھی”۔