- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

لیبیا: گھمسان کی لڑائی‘ 50 سے زائد ہلاک‘ باغیوں کا البریقا پر قبضہ

libya_battleطرابلس(خبرایجنسیاں) لیبیا کے مختلف شہروں میں حکومتی فورسز اور مخالفین کے درمیان گھمسان کی لڑائی‘ 50 سے زائد افراد ہلاک، باغیوں کا البریقاشہر پر قبضے کا دعویٰ۔قذافی کی فورسز نی3 اطراف سے شہر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن انہیں پیچھے دھکیل دیا گیا ۔

اتوار کو غیر ملکی میڈیا کے مطابق مخالفین نے گھمسان کی لڑائی کے بعد البریقا شہر پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ اتوار کی شب البریقا شہر کے اندر اور باہر خونریز جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اجدابیہ اور البریقا کے درمیان سڑک پر لیبیا کے 7 فوجیوں کی لاشیں اور10 تباہ شدہ ٹرک دیکھے گئے ہیں۔ مسراطا میں باغیوں نے کہا کہ قذافی کی فورسز نے ہفتے کو3 اطراف سے شہر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن انہیں پیچھے دھکیل دیا گیا ۔ لڑائی میں مخالفین کے 2 جنگجووں سمیت 3 افراد ہلاک ہوئے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی کے مطابق طرابلس کے جنوب مغرب میں واقع قصبے کیتلا میں لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومتی فورسز نے جمعے اور ہفتے کو کئی راکٹ حملے کیے۔ ان حملوں میں 30سے زائد افراد مارے گئے ۔
ادھر بن غازی میں مخالفین کے ترجمان عبدالحافظ نے ناٹو کے فضائی حملے میں اپنے 13ساتھیوں کی ہلاکت کو افسوس ناک واقعہ قرار دیا ۔صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ غلطی سے کیے گئے اس حملے میں 7 افراد زخمی بھی ہوئے ۔ ناٹو کی ایک ترجمان نے شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کوئی باضابطہ تحقیقات شروع نہیں کی گئی ۔سوئیڈن کے 3 لڑاکا طیارے لیبیا کے مشن میں حصہ لینے کیلئے جنوبی علاقے رونی بے سے سارڈینیا روانہ ہوگئے ہیں ۔
علاوہ ازیں عبوری نیشنل کونسل کے ایک ترجمان امام بغدیس نے بی بی سی ورلڈ سروس کو بتایا کہ باغی اپنی قوت میں اضافہ کرکے کرنل قذافی کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے ورلڈ ٹو ڈے پروگرام کو بتایا کہ ہم نے اپنی افواج کو منظم کر لیا ہے اب باقاعدہ فوج ہراول دستوں میں ہے جبکہ اس کے پیچھے رضاکار ہیں۔
دوسری جانب برطانیہ نے کہا ہے کہ اس کی لیبیا کے سابق وزیر خارجہ موسیٰ کوسا کے ساتھ ان کے استثنیٰ کے بارے کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہے۔میڈیا سے گفتگو میںبرطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ مسٹر کوسا کو نظر بند نہیں کیا گیا ہے لیکن ان سے ایک محفوظ مقام پر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔دریں اثناءالبریقا میں باغیوں کے قبضے کے دعویٰ کے بعد ناٹو نے ہلاکتوں کی تحقیقات شروع کردی۔