- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

مقبوضہ کشمیر کو کیا روئیں‘ قبائلی علاقوں میں زیادہ مظالم ہورہے ہیں‘فضل الرحمان

molana-fazlurrahmanاسلام آباد (ثناءنیوز/مانیٹرنگ ڈیسک ) جمعیت علماءاسلام ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فوج وزیرستان اور قبائلی علاقوں میں ایسے ہی پھنس چکی ہے جیسے ناٹو افواج افغانستان میں پھنس چکی ہے ۔ کسی بھی فوجی آپریشن کے مثبت نتائج نہیں نکلے ۔ صرف میڈیا پر پراپیگنڈا جاری ہے حالانکہ کشمیر سے بڑھ کر قبائلی علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں ۔

نجی ٹی وی سے انٹرویو میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں سول ملازمین کی تعیناتی اور تبادلے بھی فوج کی اجازت سے ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا سمیت قبائلی علاقوں میں حکومت کی عملدراری کہیں نظر نہیں آتی اور کشمیریوں کے حقوق کی بات وہ کیسے کر سکتے ہیں جب پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے ہم نے سوات ، باجوڑ ، اورکزئی اور مہمند میں کامیاب آپریشن کیا مگر اب تک ان علاقوں سے ایک سپاہی بھی واپس نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں سیاسی عمل نظر نہیں آ رہا اور نہ ہی حکومتی رٹ نظر آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں سول انتظامیہ مفلوج ہوجائے اور حکومت ایک سول افسر کو بھی فوج کی مرضی کے بغیر تبدیل نہ کرسکے تو پھر حکومتی عملداری کہاں ہوگی؟
انہوں نے کہا کہ وزیرستان نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے مشکل ترین جگہ ہے ۔ یہ بالکل اسی طرح ہے جس طرح امریکا اور ناٹو فوج 10 سال گزرنے کے باوجود افغانستان میں کامیاب نہیں ہوئی وہ اب وہاں سے بھاگنے کے لیے راستہ ڈھونڈ رہی ہے ۔ میرا نہیں خیال کہ ہم شمالی وزیرستان میں فوج بھیج کر اس غلطی کو دہرائیں گے ۔
علاوہ ازیں راولپنڈی میں تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حامد سعید کاظمی اور اعظم سواتی کے تنازع میں جے یو آئی فریق نہیں۔ یہ مسئلہ دو وزراءکے درمیان ہے۔