- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

ذی الحجہ کے فضائل اور عبادات

dhulhijjahفضیلت: ذی الحجہ کے مہینے کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے خصوصی طور پر اس مہینے کے شروع کے دس دنوں کی بڑی بزرگی بیان کی گئی ہے۔ مختصراً طور پر ملاحظہ ہو۔

ان دنوں کی عزت کرنے والے کو اللہ تعالیٰ درج ذیل دس نعمتوں سے نوازتا ہے۔
1۔ عمر میں برکت اور صحت فرماتا ہے۔ 2۔ مال میں زیادتی عطا کرکے حوصلہ افزائی فرماتا ہے۔3۔ اہل و عیال کی حفاظت کرکے حوصلہ افزائی فرماتا ہے۔4۔ گناہوں کا کفارہ عطا فرماتا ہے۔5۔ اس شخص کی نیکیوں میں اضافہ کردیتا ہے اور گناہ معاف فرمادیتا ہے۔ 6۔ اس کے نزع کے وقت کی تنگی میں آسانی پیدا کرتا ہے۔ 7۔ ظلمت میں روشنی عطا فرماتا ہے۔ 8۔ میزان کا (نیکیوں کے اجر کا پلڑا بھاری کرتا ہے)۔ 9۔ جہنم سے نجات عطا فرماتا ہے۔ 10۔ جنت کے درجات میں بلندی عطا فرماتا ہے۔ اس کے علاوہ اس دن اگر کسی نے اس عشرے میں کسی مسکین کو کھانا کھلایا یا خیرات دی تو گویا اس نے پیغمبروں کی سنت پر عمل کیا۔

اعمال و نوافل
٭جوکوئی ذی الحجہ کی نو تاریخ کو چار رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد تین مرتبہ سورہ کافرون اور اکیس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے تو انشاءاللہ تعالیٰ اس کی جو بھی جائز حاجت ہو گی وہ ضرور پوری ہو گی۔
٭ جو کوئی عرفہ کی شب نماز عشاءکے بعد دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد پانچ مرتبہ سورہ قریش پڑھے تو بفضل باری تعالیٰ اس کے گناہ معاف ہوں گے۔
٭ جو کوئی ذی الحجہ کی نو تاریخ کو نماز عشاءکے بعد چار رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد پچاس پچاس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد ایک ہزار مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے تو انشاءاللہ تعالیٰ اس کی جو بھی جائز مراد ہو گی پوری ہو گی اور ثوابِ عظیم حاصل کرےگا۔
٭حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام نے ارشاد فرمایا کہ موقف عرفہ میں اس دعا سے افضل اور کوئی قول یا عمل نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ اس دعا کو پڑھنے والے کی طرف توجہ فرماتا ہے۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام عرفات میں قبلہ رو ہو کر دعا مانگنے والے کی طرح دونوں دستِ مبارک پھیلا کر تین مرتبہ لبیک فرماتے‘ پھر ایک سو مرتبہ یہ فرماتے‘ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحدَہ لَا شَرِیکَ لَہ ‘ لَہُ المُلکُ وَلَہُ الحَمدُ یُحی وَ یُمِیتُ بِیَدِہِ الخَیرُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَی ئٍ قَدِیر ۔ پھر ایک سو مرتبہ یہ (مبارک کلمات ارشاد) فرماتے۔
لَا حَولَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰہِ العَلِیِّ العَظِیمِ اَشہَدُ اَنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیئٍ قَدِیر وَّ اَنَّ اللّٰہَ قَد اَحَاطَ بِکُلِّ شَی ئٍ عِلمًا ۔ اس کے بعد تین مرتبہ یہ فرماتے اِ نَّ اللّٰہَ ھُوَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ۔ پھر تین مرتبہ سورہ فاتحہ پڑھتے۔ ہر مرتبہ سورہ فاتحہ بسم اللہ الرحمن الرحیم سے شروع فرماتے اور آمین پر ختم کرتے اس کے بعد پھر ایک سومرتبہ سورہ اخلاص پڑھتے۔ پھر ایک مرتبہ یہ پڑھتے۔ بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی النَّبِیِّ الاُمِّیِّ وَ رَحمَةُ اللّٰہِ وَ بَرَکَاتَہ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جو چاہتے دعا فرماتے۔ حضور نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام ارشاد فرماتے ہیں کہ جو شخص اس طرح دعا کرتا ہے فرشتوں سے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے‘ میرے بندہ کو دیکھو اس نے میرے گھر کی طرف رُخ کیا ۔ میری بزرگی بیان کی‘ تسبیح و تہلیل میں مشغول ہوا اور جو سورة مجھے سب سے زیادہ محبوب تھی وہی پڑھی اور میرے رسول پر درُود بھیجا۔ میں تم کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اس کے عمل کو قبول کیا اس کے اجر کو واجب کر دیا ‘ اس کے گناہ بخش دیئے اور اس نے جو کچھ مانگا میں نے اس کی سفارش قبول کی۔( غنیتہ الطالبین)
٭عر فہ کے دن چاہیے کہ نماز فجر کے بعد سات مرتبہ یہ دعا پڑھے‘ اول و آخر ودرُودِ پاک پڑھے۔ یَا ذَخِیرِی یَا ذَخِیرَتِی یَا مُمِدَّنِی عِندَ شِدَّتِنَا رَجَآئِی عِندَ مُصِیبَتِی یَا غِیَاثِی عِندَ فَاقَتِی یَا اَنِیسِی عِندَ وَحدَتِی یَا رَحمَتِی فِی دِقَّتِی یَا دَلِیلِی فِی حَیرَتِی بِکَ التَّوفِیقُo پروردگار عالم عرفہ کے دن اس دعا کو پڑھنے والے کے گناہوں کو معاف فرماتا ہے‘ اس کی نیک حاجت پوری فرماتا ہے اور نیکی کے کاموں کے کرنے کی توفیق مرحمت فرماتا ہے۔

(بہ شکریہ ماہنامہ عبقری)