- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

یمن: القاعدہ کا مالی معاون گرفتار، جھڑپوں میں چارسیکیورٹی اہلکار ہلاک

wanted-securityصنعاء (ايجنسياں) یمنی حکام نے حساس اداروں کو مطلوب ایک شخص کو صنعاء کے ہوائی اڈے سے حراست میں لیا ہے۔ اس پر الزام ہےکہ وہ القاعدہ کو فنڈز فراہم کرتا رہا ہے۔

گرفتار ملزم کا نام صالح الریمی بتایا گیا ہے، اس کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب وہ سعودی عرب سے ہوائی جہاز کے ذریعے صنعاء پہنچا۔ ایئرپورٹ حکام کو خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ سیکیورٹی اداروں کو مطلوب صالح ریمی سعودی عرب سے یمن آ رہا ہے۔
دوسری جانب القاعدہ کے زیر اثر ملک کے جنوبی اضلاع میں صورت حال بدستور کشیدہ ہے۔ العربیہ کو ملکنے والی اطلاعات کےمطابق جنوبی ضلع ابین میں القاعدہ جنگجوٶں اور یمنی سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں کم ازکم چار سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ضلع ابین کے زنجبار شہر میں یمن کے خفیہ ادارے کا ایک سینئر اہلکار اس وقت زخمی ہو گیا جب اس کی گاڑی اس کے دفتر کے قریب سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی۔ زخمی اہلکار کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ ایک دوسرے واقعہ میں “مودیہ” کے مقام پر القاعدہ کی نصب کردہ باردوی سرنگ پھٹنے سے تین اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ ابین کے مرکز میں القاعدہ جنگجوٶں اور یمنی سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں ایک سیکیورٹی اہلکار مارا گیا۔
ادھر یمنی وزارت داخلہ نے القاعدہ کے آٹھ اہلکاروں کو اشتہاری قرار دے کر ان کی گرفتاری کے لیے دو کروڑ ریال کی انعامی رقم مقرر کی ہے۔ صنعاء میں محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں امین عثمانی، بشیر الحلیسی، شوقی البعدانی، عبدلالہ المصباحی، عبدالحمید الحبیشی، محمد الناشری، مصلح الحلیسی اور یوسف زیود کو القاعدہ کے مطوب ترین عناصر قرار دے کر شہریوں سے ان کی گرفتاری میں معاونت کی اپیل کی گئی ہے۔
سیکیورٹی حکام نے ضلع ابین کے علاقے”مودیہ” میں القاعدہ کے ایک جنگجو کوحراست میں لیا ہے، جس کے قبضے سے ہینڈ گرنیڈ، دھماکہ خیز مواد اورسیٹلائٹ موبائل فون برآمد کیے گئے ہیں۔
داریں اثناء یمنی وزیرداخلہ مطہرالمصری نے بتایا ہے کہ صنعاء میں ایک فرانسیسی فرم کے ڈائریکٹر کے قتل میں ملوث محافظ کے القاعدہ سے رابطوں کے ثبوت ملے ہیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ حکام فرانسیسی شہری کے قاتل سے تفیتش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کامزید کہنا تھا کہ فرانسیسی شہری کی ہلاکت فوجداری کیس نہیں بلکہ دہشت گردی کی واردات ہے۔
یمن یہ تازہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جبکہ یمنی فوج نے القاعدہ جنگجوٶں کے خلاف سخت آپریشن شروع کر رکھا ہے۔