- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

ٹورنٹو پولیس کا جی ٹوئنٹی مظاہرین کے خلاف اشک آور گیس کا استعمال

toronto-policeٹورنٹو (ایجنسیاں) ٹورنٹو میں جی ٹوئنٹی سمٹ کے موقع پر پرامن مظاہرے کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کرنے والے 75بلوائیوں پر قابو پانے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا.

مظاہروں کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بل بلیئر نے بتایا کہ “ہم نے اس نوعیت کی بے لگام مجرمانہ سرگرمی اپنے سڑکوں پر ہوتے نہیں دیکھی۔ کسی مزید مشکل سے بچنے کے لئے پولیس سڑکوں میں چکر لگا رہی ہے۔”
ریلی کا انتظام کرنے والوں کے مطابق 30,000 افراد نے ہفتے کے روز جی ٹوئنٹی سمٹ کے موقع پر سوشل کارز کی حمایت میں سڑکوں پر مارچ کیا۔ مظاہرین کا یہ مارچ پر امن تھا مگر اچانک جلوس کے بیرونی دائرے میں تشدد بھڑک اٹھا۔
مارچ کا بڑا حصہ بزرگ کارکنوں کی موجودگی کی وجہ سے انتہائی منظم رہا تاہم جلوس کے بیرونی دائرے میں موجود جوشیلے نوجوانوں کی بلوا پولیس سے مڈبھڑ ہوتی رہی۔ انہوں نے تین پیٹرول گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔
ٹورنٹو کے کاروباری ضلع میں متعدد گاڑیوں اور دفاتر کے شیشے توڑ دیئے گئے، آگ لگنے کی وجہ سے پولیس کو اشک آور گیس کے گولے فائر کر کے مظاہرین کو منشتر کرنا پڑا۔
حکومتی ترجمان دمتری سوداس کا کہنا تھا کہ “آزاد رائے کا اظہار ہماری جمہوری پالیسی کا حصہ ہے۔ تاہم جن ٹھگوں نے آج کینیڈا کی گلیوں میں اودھم مچایا یہ کسی طور پر بھی کینیڈا کے نظام زندگی کی نمائندگی نہیں کرتے۔”
ریلی کا اہتمام کرنے والی کینیڈین لیبر پارٹی کے صدر کین جورجیٹی نے انارکی پھیلانے والے مٹھی بھر افراد کی تباہ کن سرگرمیوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس کوشش نے ہمارا یہ پیغام بری طرح متاثر ہوا ہے کہ معاشی بحران سے اس وقت تک نہیں نکلا جا سکتا جب تک جی ٹوئنٹی کے رہ نما نئی ملازمتیں پیدا نہیں کرتے۔