- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

متنازعہ صدارتی انتخابات کے متاثرین سے اظہار ہمدردی اور الیکشن قوانین کی ترمیم کامطالبہ

زاہدان (سنی آن لائن)molana-damenشیخ الاسلام مولانا عبدالحمیدنے گزشتہ برس کے صدارتی انتخابات کے بعد رونماہونے والے واقعات میں دوران جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین ودیگر متاثرین سے اظہارہمدردی کرتے ہوئے فوری طورپرانتخابات کے قوانین میں ترمیم کامطالبہ کیا۔

زاہدان کی تحصیل کورین کی جامع مسجدمیں خطبہ جمعہ کے دوران آپ نے کہا کل(ہفتہ بارہ جون) کادن ہے۔ ٹھیک ایک سال قبل اس دن میں متنازعہ صدارتی انتخابات منعقدہوئے جس کے بعد ملک میں وسیع پیمانے پراختلافات رونما ہوئے اور عوام کی صدائے شکایت بلندہوئی۔ چنانچہ فورسز کے مظاہرین پرحملوں کے نتیجے میں متعدد شہری جاں بحق یا شدیدزخمی ہوئے۔
حضرت شیخ الاسلام نے متاثرین انتخابات سے ہمدردی ویکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مزیدکہا عوامی شکایات کے خاتمے کیلیے اور بھی آپشنز تھے، حکام اگر تدبیر ودوراندیشی سے کام لیکر بہترطریقے سے عوام کی شکایات دور کرتے تو یہ قیمتی جانیں ضائع نہ ہوچکی ہوتیں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا ملک (ایران)کا سب سے بڑا بحران آئین سے چشم پوشی اور اس کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالناہے۔ اہل سنت برادری کے مسائل اورمشکلات کی جڑ بھی آئین کے صحیح نفاذ سے روگردانی ہے۔ اگرقانون صحیح طریقے سے نافذہوجائے تومعاشرے کی اکثریت کی شکایات دور ہوجائیں گی۔
عظیم سنی رہنما نے ملکی آئین کی ترمیم کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا آئین آسمان سے اتری ہوئی وحی نہیں ہے کہ غلطیوں سے پاک ہو۔ یہ انسانوں کی سوچ وفکر کے نتیجے میں مرتب ہونے والی چیز ہے جس میں خطا اور غلطی کا امکان موجود ہے۔ تیس سال کے تجربے سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ آئین کی بعض شقوں میں ترمیم واصلاح ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا میری خیرخواہا نہ د رخواست اور اپیل یہ ہے کہ “اسلامی جمہوریہ”، ملی وقومی اتحاد اور یکجہتی کی بقا اور حفاظت کیلیے آئین کی بعض شقوں پرنظرثانی کی جائے، خاص طور پرانتخابات کے حوالے سے مرتب کیے گیے قوانین کی ترمیم بہت ضرورری ہے ورنہ عوام کی شکایات کا ازالہ مشکل ہے۔
خطیب اہل سنت زاہدان مولانا عبدالحمید نے کہا کہ حالیہ صدارتی الیکشن کے بعد رونماہونے والے افسوسناک واقعات سے ثابت ہوا کہ موجودہ قوانین میں نقص پایا جاتاہے۔ الیکشن اس طرح منعقد ہونا چاہیے کہ بین الاقوامی انتخابی مبصرین اور معائنہ کاروں کی نگرانی سے پریشانی محسوس نہ ہو اور ہم دنیا کو باور کراسکیں کہ سب سے معیاری انتخابات ایران میں منعقد ہوتے ہیں۔