- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

طالبان کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں,افغان امن جرگہ کا اعلامیہ جاری

jirgaکابل (اے ایف پی) افغان دارالحکومت کابل میں ہونیوالے قومی امن جرگے کے مندوبین کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں تقریباً نو سال سے جاری جنگ کے خاتمے کیلئے طالبان سے مذاکرات کی صدر حامد کرزئی کی پالیسی کی حمایت کرتے ہیں۔

تین روز تک جاری رہنے والے امن جرگے میں تقریباً 1600 عمائدین نے شرکت کی۔ شرکاء سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لئے ایک بار پھر مرکزی ہال میں جمع ہوئے۔ مجوزہ تجاویز میں ایک کمشن کے قیام کی سفارش بھی شامل ہے۔ جرگے کے دوران مندوبین کے مابین یہ معاملہ بھی زیربحث آیا کہ طالبان سے مذاکرات کیلئے حکومت کی طرف سے کوئی پیشگی شرائط ہونی چاہئیں یا نہیں۔ بعض مندوبین کی خواہش تھی کہ امریکہ اپنے جیلوں میں موجود ایسے طالبان جن پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی‘ کو رہا کرے۔ دیگر شرکاءکا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ طالبان رہنماوں کے نام بلیک لسٹ سے خارج کرے۔
واضح رہے کہ بدھ کو شروع ہونے والے اس جرگے کے آغاز ہی میں خودکش طالبان حملہ آوروں نے اس پر حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن افغان سکیورٹی فورسز نے اسے ناکام بناتے ہوئے دو حملہ آوروں کو شہید اور ایک کو گرفتار کر لیا۔ طالبان نے جرگے کے انعقاد سے پہلے ہی ایک بیان میں افغان حکومت کی امن کی اس کوشش کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ غیرملکی افواج کی افغانستان سے واپسی تک وہ بات چیت کے کسی عمل میں شامل نہیں ہوں گے۔ افغان حکومت نے طالبان سے یہ مطالبہ کر رکھا ہے کہ وہ ہتھیار پھینک کر اور تشدد کی راہ ترک کر دیں اور آئین کو قبول کریں۔