- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

القاعدہ کے تیسرے اہم رہنما مصطفی ابوالیزید ڈرون حملے میں جاں بحق

abu-alyazidکابل/واشنگٹن(ایجنسیاں) القاعدہ نے اپنے تیسرے نمبر کے اہم رہنما مصطفی ابوالیزید کی ڈرون حملے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ امریکی حکام کے مطابق القاعدہ رہنما مصطفی احمد محمد عثمان ابوالیزید المعروف شیخ سعید المصری 2 ہفتے قبل پاکستان کے قبائلی علاقے میں امریکی ڈرون حملے کے دوران جاںبحق ہوئے۔ حملے میں ابویزید کی اہلیہ‘ ان کی بیٹیاں‘ نواسی اور دیگر افراد جن میں بچے اور عورتیں شامل ہیں بھی مارے گئے۔

مصطفی ابوالیزید حسین کو شیخ سعید مصری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھیوں میں شامل اور القاعدہ کے مالی معاملات کے نگران تھے‘ امریکی حکام کے مطابق القاعدہ رہنما کی ہلاکت ان کے لئے بڑی کامیابی ہے۔ ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ ہمارے پاس اس بات پر یقین کرنے کے لئے ٹھوس وجہ ہے کہ المصری گذشتہ دو ہفتوں کے دوران پاکستان کے قبائلی علاقے میں جاںبحق ہو گئے ہیں۔
امریکی مانیٹرنگ گروپس کے مطابق ایک اسلامی ویب سائٹ نے القاعدہ کی طرف سے اکیس مئی کو جاری ہونے والا ایک بیان شائع کیا ہے جس کے مطابق مصطفی ابویزید اپنی بیوی‘ تین بیٹیوں اور ایک نواسی سمیت کئی دیگر افراد کے ساتھ مارے گئے ہیں۔ اسلامی ویب سائٹ نے اس بارے میں مزید کوئی اطلاعات فراہم نہیں کی ہیں۔ امریکی حکام مصطفی ابویزید کو اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری کے بعد القاعدہ کا سب سے بڑا لیڈر قرار دیتے ہیں۔
اس سے پہلے ان کی ہلاکت سے متعلق سامنے آنے والی خبریں درست ثابت نہیں ہوئی ہیں جبکہ اے ایف پی کے مطابق القاعدہ نے کہا ہے کہ ان کے تیسرے اہم رہنما مصطفی ابوالیزید اپنے قریبی عزیزوں سمیت جاںبحق ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق القاعدہ نے اپنے تیسرے نمبر کے رہنما مصطفی ابوالیزید کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ تین برس سے شیخ سعید القاعدہ اور طالبان میں رابطہ کا کام بھی کر رہے تھے۔ شیخ سعید المصری کی ہلاکت دو ہفتے قبل ایک امریکن ڈرون حملے کے دوران پاکستان میں ہوئی۔
54 سالہ المصری کا شمار القاعدہ کے بانی ارکان میں ہوتا تھا اور وہ 15 سال تک اسامہ بن لادن کے مشیر کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔ مصطفی ابوالیزید کی ہلاکت کے بعد ثابت ہوا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقے القاعدہ کے لئے اتنے محفوظ نہیں جتنا القاعدہ خیال کرتی ہے۔
یاد رہے گزشتہ سال شیخ ابوالیزید نے ایک ویڈیو بیان میں پاکستان کے مختلف شہروں میں عوامی مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت کرکے بدنام زمانہ بلیک واٹر سیکورٹی ایجنسی پر الزام عائد کیا تھا کہ اس کی کارستانی ہے۔