- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

سینکڑوں پاکستانی طالبان کا افغان صوبے نورستان پر حملہ

nuristanکابل (ثناءنیوز + بی بی سی) سینکڑوں طالبان نے افغانستان کے مشرقی سرحدی صوبے نورستان پر حملہ کر دیا جس کے بعد علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے.

افغان وزارت داخلہ اوردیگر حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ مولانا فضل اللہ کی زیر قیادت تین سو پاکستانی طالبان نے کیا۔ لڑائی میں 7 جنگجو اور تین پولیس اہلکار مارے گئے۔
بی بی سی کے مطابق پاکستان طالبان کمانڈر مولانا فضل اللہ کی قیادت میں تین سو کے قریب طالبان صوبے نورستان کے ضلع برگ متال میں سوموار کو داخل ہوئے تھے۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق نورستان پولیس کے مطالبے پر سکیورٹی فورسز کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔
امریکی خبررساں ادارے کے مطابق نورستان کے گورنر جمال الدین بدر نے کہا ہے کہ مولانا فضل اللہ کے حامیوں اور ضلعی پولیس کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے‘ رپورٹس کے مطابق طالبان ضلعی حکومت کی عمارت پر قبضے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صوبائی پولیس چیف جنرل محمد قاسم جنگل باغ نے امریکی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ حملہ آوروں کے مقابلے میں پولیس کی نفری کم ہے۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق مارے جانے والے جنگجوﺅں سے قبضے میں لئے جانے والے ہتھیاروں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ہنگری میں بنائے گئے تھے اور یہ ہتھیار اسی طرح کے ہیں جیسے کہ افغان سکیورٹی افواج کے پاس ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سابق صوبائی اہلکاروں نے یہ ہتھیار فروخت کر دئیے تھے۔ ادھر نورستان پولیس کا کہنا ہے کہ دو سو پچاس مقامی نوجوان پولیس کے ہم رکاب ہو کر حملہ آوروں سے لڑے۔ انہوں نے وزارت داخلہ سے درخواست کی کہ دورافتادہ علاقوں میں عالمی فوج اور ہتھیار روانہ کریں۔ دریں اثنا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمود شاہ نے کہاکہ صوبہ نورستان کے ساتھ چترال کاعلاقہ کیلاس ہے اور وہاں طالبان نہیں ہیں‘ انہوں نے کہاکہ نورستان میں افغان فورسز کے ساتھ لڑائی کرنے والوں کو پاکستانی طالبان کہناغلط ہے حملہ آوروں نے افغانستان کے علاقے کنڑ سے کارروائی کی ہوگی ۔