- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

نیویارک بم: پاکستانی نژاد امریکی پر فرد جرم عائد

shahzadواشنگٹن/کراچی(بی بی سی+ ایجنسیاں) امریکہ نے نیویارک کے ٹائمز سکوائر میں ناکام کار بم حملہ کرنے والے پاکستانی نژاد شخص پر دہشتگردی اور وسیع پیمانےپر تباہی پھیلانے والے استعمال کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

میہٹن کی وفاقی عدالت میں پیش کی جانے والی دستاویز کے مطابق امریکی اداروں نے تیس سالہ فیصل شہزاد پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے دہشتگردی کے لیے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار کو استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔
ان دستاویزات کےمطابق فیصل شہزاد نے ٹائم سکوائر میں کار بم دھماکہ کرنے کی کوشش کا اعتراف کیا ہے اور یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ اس نے بم بنانے کی تربیت پاکستان کے قبائلی علاقے وزیرستان میں حاصل کی تھی۔.
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ اس طرح کے بم دھماکوں کی کوششوں سے امریکی شہریوں کو ڈرایا نہیں جا سکتا لیکن اس طرح کے واقعات امریکیوں کو یاد دلاتے ہیں کہ وہ کن حالات میں رہ رہے ہیں۔
امریکہ کے اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ گرفتار کیے جانے والے شخص کا نام فیصل شہزاد ہے اور اسے نیویارک کے جے ایف کینیڈی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا گیا ہے۔
ایرک ہولڈر کا کہنا تھا کہ فیصل شہزاد امریکہ سے دبئی جانے والی ایک پرواز پر سوار ہونے کی کوشش میں تھا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ فیصل شہزاد کو منگل کی شام مین ہٹن کی وفاقی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سنیچر کو ٹائمز سکوائر کے علاقے میں کھڑی ایک کالے رنگ کی نسان پاتھ فائنڈر کار سے نیویارک پولیس نے کھاد، آتش بازی کے سامان، پیٹرول اور پروپین گیس کی مدد سے بنایا جانے والا بم برآمد کیا تھا جسے ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔
امریکی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’تحقیقات جاری ہیں اور ہم کارآمد معلومات اکٹھی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم یہ واضح ہے کہ دہشتگردی کی اس کارروائی کا مقصد امریکیوں کو ہلاک کرنا تھا‘۔
پاکستان کے وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس شخص کی شناخت اور اسے انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے امریکہ سے تعاون کیا جائے گا۔ جبکہ پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان عبدالباسط کا کہنا ہے کہ وہ امریکی حکام سے فیصل شہزاد کے بارے میں معلومات ملنے کے منتظر ہیں۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ’مجھے بتایا گیا ہے کہ ایک پاکستانی کو امریکہ کے کسی ہوائی اڈے پر حراست میں لیا گیا ہے۔ ہم سرکاری سطح پر درخواست کا انتظار کر رہے ہیں جیسے ہی ہمیں سرکاری سطح پر درخواست ملے گی ہم امریکی حکومت سے تعاون کریں گے‘۔
امریکی حکام نے ذرائع ابلاغ کو یہ بھی بتایا ہے کہ گرفتار کیے جانے والا شخص کئی ماہ پاکستان میں گزار کر حال ہی میں واپس امریکہ آیا ہے اور اس نے چند ہفتے قبل وہ کار خریدی تھی جس میں بم نصب کیا گیا تھا۔اطلاعات کے مطابق مذکورہ شخص نے یہ کار بغیر کسی دستاویزات کے نقد رقم کے عوض خریدی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستانی طالبان نے ٹائمز سکوائر پر بم نصب کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔اتوار کے روز ایک اسلامی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان میں پاکستانی طالبان نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے عراق میں اپنے دو ساتھیوں البغدادی اور المہاجر کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے کار میں بم نصب کیا تھا۔
تاہم امریکی حکام نے کہا ہے کہ ابھی کی جانے والی چھان بین کے دوران کوئی شہادت سامنے نہیں آئی ہے جو طالبان کے دعوے کی تصدیق کرتی ہو۔
دوسری جانب فیصل شہزاد کی گرفتاری سے پیدا شدہ صورت حال میں نیویارک کے مسلمانوں اور پاکستانیوں کے لیے پریشان صورت حال اور شدید ردعمل کے خطرات کو محسوس کرتے ہوئے نیویارک سٹی کے میئر بلوم برگ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ نیویارک ہر مذہب اور ہر نسل کے شہریوں کے لیے یکساں گنجائش رکھتا ہے، یہ شہر سب کا ہے اور ہم کسی پاکستانی یا مسلمان کے خلاف کسی غلط سلوک اور امتیاز کو برداشت نہیں کریں گے، یہ شہر ہم سب کا شہر ہے، جہاں ہر مذہب کے پیروکار کو اور قوم و نسل کے فرد کو رہنے کی اجازت ہے.
ٹائمز اسکوائر میں تباہی کے ناکام منصوبہ سے امریکی عوام ایک بار پھر مشتعل نظر آ تے ہیں اور اس بات کا خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے کہ بعض ناپسندیدہ عناصر امریکا میں مسلمانوں اور پاکستانیوں کے بارے میں شرانگیز ردعمل کا اظہار کریں، امریکا کے پاکستانیوں کے لیے اس پریشان کن صورت حال کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ عالمی حالات سے عدم واقفیت رکھنے والے بعض عام امریکی شہری یہ سوال کرتے ہیں کہ آخر دہشت گردی کے الزامات میں پاکستانی زیادہ شہرت کیوں رکھتے ہیں۔