- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

کرغیزستان میں ہنگامے‘ صدر فرار‘ وزیراعظم مستعفی‘ وزیر داخلہ سمیت 100 ہلاک

kyzystanبشکیک (ایجنسیاں+ ریڈیو نیوز) کرغیزستان میں اپوزیشن نے مہنگائی‘ بجلی کی قیمتوں میں اضافے‘ حکومت پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں‘ جابرانہ طرز حکمرانی اور اقتصادی بد انتظامی کے خلاف ملک بھر میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے‘ ہنگامہ آرائی‘ جھڑپوں‘ فائرنگ اور شیلنگ سے وزیر داخلہ سمیت 100افراد ہلاک اور 400سے زائد زخمی ہو گئے‘ مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاﺅس‘ سرکاری ٹی وی سٹیشن اور کئی سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا‘ صدر قربان بیگ ملک سے فرار ہو گئے جبکہ وزیراعظم نے استعفیٰ دے دیا‘ اپوزیشن نے سرکاری ٹی وی پر اپنی حکومت بنانے کا اعلان کر دیا۔ قبل ازیں اپوزیشن کے حامیوں نے نائب وزیراعظم کو یرغمال بنا لیا‘ مغربی شہر تالاش کے گورنر ہاﺅس پر قبضہ کرکے مقامی گورنر کو ہٹا دیا اور اپنا گورنر مقرر کر دیا۔ مظاہرین نے دارالحکومت بشکیک میں سرکاری عمارتوں پر فائرنگ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی۔

تفصیلات کے مطابق یونائیٹڈ اپوزیشن کی اپیل پر بدھ کے روز پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جو ہنگاموں اور فسادات میں تبدیل ہو گئے‘ فوج اور پولیس نے مظاہرے روکنے کے لئے لاٹھی چارج‘ شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں چلائیں‘ حکومت نے 10اپوزیشن رہنماﺅں سمیت درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ وزیراعظم نے ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے ملک گیر سطح پر کرفیو نافذ کر دیا‘ ایمرجنسی کے نفاذ سے 5ہزار سے زائد مشتعل مظاہرین نے اپوزیشن ہیڈ کوارٹر سے ایوان صدر کی جانب مارچ کیا اور بشکیک میں صدر قربان بیگ بکائیوف کے دفاتر کا گھیراﺅ کر لیا‘ جس کے بعد مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
مظاہرین نے پولیس سے اسلحہ چھین لیا اور پولیس کی گاڑیاں اور سڑکوں پر کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو جلا ڈالا۔ پولیس کی کئی گاڑیوں پر بھی قبضہ کر لیا۔
مظاہرین نے کرغس ٹیلی ویژن چینل پر قبضہ کر لیا اور تمام چینلز بند ہو گئے۔ اس دوران صرف روسی ٹی وی کی نشریات دیکھی جا سکتی تھیں۔ دارالحکومت بشکیک میں ہزاروں مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاﺅس پر قبضہ کر لیا اور پراسیکیوٹر آفس کو آگ لگا دی۔جو قربان بیگ کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ قبل ازیں وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ صدر کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کو جلد قابو کر لیا جائے گا۔ غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شمال مغربی شہر تالاش میں ہزاروں مظاہرین نے جمع ہوکر خاندانی گورنر کو عہدے سے ہٹا کر مقامی انتظامیہ کی عمارت پر قبضہ کر لیا۔ پولیس حکام کے مطابق مظاہرین نے گورنر کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
فسادات کے دوران قومی ٹی وی سٹیشن پر قبضہ کے بعد قومی ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی کرغز اپوزیشن لیڈر عمر بک تکی بائف نے کہا کہ ان کے اعداد و شمار کے مطابق فسادات میں 100کے قریب افراد مارے جا چکے ہیں۔ بشکیک ائرپورٹ کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ صدر قربان بیگ متعدد ساتھیوں کے ہمراہ ایک چھوٹے طیارے میں ملک سے چلے گئے ہیں تاہم اہلکار نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کون سے ملک گئے ہیں۔ اہلکار کے مطابق جہاز لمبے سفر کی صلاحیت نہیں رکھتا اور خدشہ ہے کہ وہ کسی ہمسایہ ملک میں تیل بھرنے کے لئے رک سکتا ہے۔ اپوزیشن رہنماﺅں نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم نے استعفے پر دستخط کر دئیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل‘ امریکہ‘ روس نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بان کی مون نے کرغزستان میں خونی فسادات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت و عوام برداشت کا مظاہرہ کریں۔ ویانا سے جاری اقوام متحدہ کے سربراہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کرغزستان کی صورتحال کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔ امریکہ نے کہا ہے کہ کرغزستان کی تمام سیاسی جماعتیں تشدد سے اجتناب کریں اور پُرامن رہیں۔ نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان فائیک ہیمر نے کہاکہ وائٹ ہاﺅس حالات و واقعات کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔روس کے وزیراعظم ولادی میر پیوٹن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہاکہ ان کے ملک کا کرغیزستان میں فسادات میں کوئی ہاتھ نہیں ہے۔