- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

قندہار میں کرزائی پر شدید تنقید

karzai_shuraكابل (بي بي سي) افغانستان کے شہر قندہار میں قبائلی عمائدین نے صدر حامد کرزائی کو ملک میں سکیورٹی کی صورت حال اور بڑھتی ہوئی کرپشن کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

قندہار شہر کے دورے کے دوران صدر حامد کرزائی سے بہت سے لوگوں نے کہا کہ عام آدمی طالبان کے خوف سے فوج اور پولیس میں بھرتی نہیں ہوتا۔
تاہم کچھ لوگوں نے حامد کرزائی پر الزام لگایا کہ وہ کرپش اور سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔
صدر کرزائی نیٹو افواج کے سربراہ جنرل سٹینلے میکرسٹل کے ہمراہ قندہار کے دورے پر گئے ہیں تاکہ وہاں بڑی فوجی کارروائی سے قبل عوام کی حمایت حاصل کی جا سکے۔
قندہار میں بی بی سی کی نامہ نگار لیز ڈیوسٹ نے کہا ہے کہ قندہار شہر میں بڑی فوجی کارروائی سے قبل سیاسی طریقے استعمال کرکے لوگوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
قندہار شہر میں قبائلی عمائدین کے پہلے اجتماع میں جسے شوریٰ کا نام دیا گیا تھا قبائلی راہمناوں نے ایک کے بعد ایک کھڑے ہو کر صدر حامد کرزائی کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ کچھ راہنماؤں نے انتہائی بلند آواز میں تقریباً چلاتے ہوئے صدر کرزائی کو ان کی ناکامیاں گنوائیں۔
صدر حامد کرزائی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’آپ کے دل میں جو ہے مجھے بتائے۔‘
جواب میں ایک قبائلی سردار نے کہا کہ ’میں ایسا نہیں کر سکتا، میں دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل کر دیا جاؤں گا۔‘
ہماری نامہ نگار کے مطابق اس اجتماع کا جس میں پندرہ سو سے زیادہ قبائلی عمائدین نے شرکت کی پیغام واضح تھا کہ وہ کسی بڑی فوجی کارروائی کی حمایت کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
صدر حامد کرزائی نے انھیں یقین دلایا کہ ان کی حمایت اور رضا مندی کے بغیر کوئی فوجی کارروائی شروع نہیں کی جائے گی اور اس سے پہلے انھیں بہت کچھ کرنا ہو گا۔
ہماری نامہ نگار کے مطابق اس اجتماع سے ایک اور واضح پیغام جو ملا ہے وہ یہ ہے کہ کرزائی حکومت بھی طالبان کی طرح ایک بڑا مسئلہ ہے۔