
مسٹر محمد حسینی وزیر ثقافت ونشریات کے نام شائع شدہ خط میں آیاہے کہ ملک میں ہفتہ اتحاد ویکجہتی کے پیش نظر عملی اتحاد واتفاق کو یقینی بنانا چاہیے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے سنی بلاک نے ان میڈیا اداروں اور اخبارات کی کارگردی پر ریمارکس دیے جو گزشتہ کئی سالوں سے جان بوجھ کر اہل سنت والجماعت برادری اور ان کی مقدس شخصیات کی شان میں گستاخی کرتے چلے آرہے ہیں۔ جس سے سنی مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچتاہے اور اسلامی معاشرے میں بدگمانی اور فرقہ واریت کو ہوا ملتی ہے۔
خط میں واضح کیا گیا ہے کہ بعض لوگ جو مسلمان ہونے کے دعویدار ہیں تمام حدود وقیود کو بالائے طاق رکھ کر اہل سنت الجماعت کی توہین وگستاخی کو اپنا مشغلہ بنا چکے ہیں۔ اس حوالے سے بعض اراکین پارلیمنٹ پہلے ہی متعلقہ اداروں کو تنبیہ کرچکے ہیں۔
خط کے آخر میں کہاگیا ہے “سنی اراکین پارلیمنٹ محترم وزیر ثقافت ونشریات جو ثقافتی امور کے نگرانی وسرپرست ہیں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گستاخی کرنے والوں کو سنجیدہ اور سخت وارننگ جاری کردیں اور انہیں سختی سے منع کریں تاکہ آیندہ ایسی حرکتوں سے باز آئیں”۔
سنی پارلیمنیٹرین نے کہا ہے اگر وزیر موصوف نے اس حوالے سے کوئی ایکشن نہیں لیا تو مذکورہ اراکین پارلیمنٹ قانونی و عدالتی محکموں سے رجوع کرنے پر مجبور ہوں گے۔
یاد رہے مذکورہ اعتراضی خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جس چند دن پہلے ایک ایرانی میگزین نے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی شان میں گستاخی کی تھی۔
ایرانی پارلیمنٹ کے سنی بلاک نے ان میڈیا اداروں اور اخبارات کی کارگردی پر ریمارکس دیے جو گزشتہ کئی سالوں سے جان بوجھ کر اہل سنت والجماعت برادری اور ان کی مقدس شخصیات کی شان میں گستاخی کرتے چلے آرہے ہیں۔ جس سے سنی مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچتاہے اور اسلامی معاشرے میں بدگمانی اور فرقہ واریت کو ہوا ملتی ہے۔
خط میں واضح کیا گیا ہے کہ بعض لوگ جو مسلمان ہونے کے دعویدار ہیں تمام حدود وقیود کو بالائے طاق رکھ کر اہل سنت الجماعت کی توہین وگستاخی کو اپنا مشغلہ بنا چکے ہیں۔ اس حوالے سے بعض اراکین پارلیمنٹ پہلے ہی متعلقہ اداروں کو تنبیہ کرچکے ہیں۔
خط کے آخر میں کہاگیا ہے “سنی اراکین پارلیمنٹ محترم وزیر ثقافت ونشریات جو ثقافتی امور کے نگرانی وسرپرست ہیں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گستاخی کرنے والوں کو سنجیدہ اور سخت وارننگ جاری کردیں اور انہیں سختی سے منع کریں تاکہ آیندہ ایسی حرکتوں سے باز آئیں”۔
سنی پارلیمنیٹرین نے کہا ہے اگر وزیر موصوف نے اس حوالے سے کوئی ایکشن نہیں لیا تو مذکورہ اراکین پارلیمنٹ قانونی و عدالتی محکموں سے رجوع کرنے پر مجبور ہوں گے۔
یاد رہے مذکورہ اعتراضی خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جس چند دن پہلے ایک ایرانی میگزین نے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی شان میں گستاخی کی تھی۔