- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

حماس نے اپنے اصول نہیں بدلے، مکمل آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے: مشعل

mashaalدمشق۔مرکز اطلاعات فلسطین: اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سبراہ خالد مشعل نے  معرکہ “فرقان” کے ایک سال مکمل  ہونے پر تنظیم کے چھ اہم  اور بنیادی اصول بیان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر ایک دوسرے بڑے حملے کے لیے طبل جنگ بجا رہا ہے۔

جمعہ کے روز شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے،حقیقی فتح کا آغاز اسی مرکز سے ہوگا، تحریک مزاحمت نے یہیں سے جنم لیا اور اب یہ کونپل ایک تناو درخت بن چکی ہے، آخر فتح کا علم بھی سب سے پہلے اسی سرزمین پر لہرایا جائے گا، تحریک مزاحمت کو افرادی قوت اور قیادت بھی یہیں سے ملی۔ شیخ یاسین شہید، ڈاکٹر عبدالعزیر رنتیسی شہید، شیخ نزار ریان، سعید صیام،اسماعیل جعبری جیسے عظیم اور قربانیاں دینے والے افراد جس قوم میں پیدا ہوں، اسے کوئی شکست نہیں دے سکتا۔
خالد مشعل نے کہا کہ معرکہ فرقان سے ہم نے دوسرا سبق یہ حاصل کیا کہ اس نوعیت کامیابی صرف کسی ایک تنظیم کے بس کی بات نہیں، جب تک پوری قوم پشت پر نہ ہو۔غزہ پراسرائیلی جارحیت میں فلسطینی عوام نے جو فتح اور کامیابی حاصل کی اور اسرائیل کو جس شکست فاش سے دوچار کیا، وہ غزہ کے عوام اور قوم کی قربانیوں کی مرہون منت ہے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران اجتماعی طور پر فلسطینی عوام بالخصوص غزہ کے شہریوں نے کام طور پرزندہ انسانی ضمیر کا ثبوت فراہم کیا، ایک ایٹمی طاقت کو بے سرو سامانی کے عالم میں ناک رگڑنے پر مجبور کرنا زندہ ضمیر کی علامت ہے۔ صرف غزہ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے آزاد ضمیر اور ایماندار لوگوں نے مشکل وقت میں فلسطینی عوام کی ہر ممکن مدد کرتے ہوئےان کی پشتیبانی کی۔
خالد مشعل نے غزہ جنگ اور شہر پر مسلط معاشی ناکہ بندی کے اثرات ختم کرنے کے حوالے سے عرب ممالک، عالم اسلام اور یورپ کی جانب سے جاری کوششوں کا خیر مقدم کیا، انہوں نے برطانوی رکن پارلیمنٹ جارج گیلوے کا خصوصی طورپرشکریہ ادا کیا جو ایک سال سے غزہ کے شہریوں کی امداد کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔
حماس کے راہنما نے کہا کہ غزہ جنگ کے دوران ایک سبق یہ ملا کہ اسرائیل مادی قوت کے اعتبار سے بہت طاقت ور ہے لیکن فتح اس کے مقدر میں نہیں بلکہ بےسروسامان اور مظلوم کی ہے۔ اسرائیل اپنی طاقت مزید کئی گنا بھی بڑھا لے تب بھی وہ تحریک مزاحمت اور آزادی کی تحریک کو نہیں دباسکتا۔
خالد مشعل نے کہا کہ حماس اپنے بائیس سال کے سفر میں جواصول اپنائے ہوئے ہے ہمیشہ ان پرقائم رہے گی، تنظیم نے اپنے بنیادی اصولوں اور موقف میں کوتبدیلی نہیں کی، فلسطین کی پوری سرزمین سے اسرائیل تسلط کا خاتمہ، تمام پناہ گزینوں کی دوبارہ ان کے گھروں کو واپسی، اسرائیلی جیلوں میں موجود تمام فلسطینیوں کی رہائی اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے اصول ناقابل تبدیل ہیں، ان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اورانہیں عملی شکل دینے کے لیے جس نوعیت کی قربانی بھی دینا پڑی دیں۔