- سنی آن لائن - http://sunnionline.us/urdu -

جنوبی مصر میں چرچ کے باہر فائرنگ، مسلمان محافظ سمیت سات افراد ہلاک

isaiقاهرہ – خبررساں ادارے: مصر میں نامعلوم مسلح افراد کی اندھا فائرنگ سے سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ سیکورٹی اور طبی ذرائع کے مطابق واقعہ جنوبی صوبے قنا کے ایک چرچ کے باہر پیش آیا جہاں متعدد افراد کرسمس کے سلسلے میں عبادت کرنے جمع ہوے تھے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

مصر میں مسیحیوں کی بڑی تعداد آرتھوڈکس قطبیوں پر مبنی ہے اور وہ سات جنوری کو حضرت عیسی کے یوم ولادت کے طور پر مناتی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مسیحیوں کی بڑی تعداد نے عید کی خریداری کے لئے مرکزی بازار کا رخ کیا اور بعد میں چرچ میں ہونے والی دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ میڈیکل ذرائع کا کہنا ہے کہ تین زخمیوں کی حالت خطرے میں ہے اور انہیں علاج کے لئے قریبی گورنیٹ سوھاج کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ چرچ کا مسلمان محافظ بھی اندھا فائرنگ میں جاں بحق ہو گیا، جس کے بعد انسداد بلوا فورس کی بڑی تعداد نے شہر کے مختلف حصوں میں پوزیشنز سنبھال لیں۔ ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ پولیس نے علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا ہے اور حملہ آوروں کی تلاش میں پولیس کی مختلف ٹیمیں ارسال کر دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ 22 نومبر کو پولیس ایک مسیحی نوجوان کے ریمانڈ میں توسیع کے لئے اسے عدالت لیجا رہی تھی کہ چند نامعلوم افراد نے نوجوان پر قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش کی جس کے بعد سیکڑوں مسلمانوں نے فرشوط شہر میں مسیحیوں کی دکانوں کو مبینہ طور پر نذر آتش کر دیا۔ اس کارروائی میں کم از کم سات مسیحی اور ایک مسلمان زخمی ہوئے۔
ابتک کسی ذریعے نے بھی بائیس نومبر کی کارروائی اور جمعرات کے روز چرچ حملے کے درمیان تعلق پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی۔ مصر میں عمومی طور پر عیسائیوں اور مسلمانوں کے درمیان تعلقات خوشگوار ہیں تاہم چرچ کی تعمیر و توسیع کے متعدد منصوبوں کو روبعمل لاتے ہوئے کبھی کبھار اکا دکا واقعات ایسے ہو جاتے ہیں کہ جن کے نیتجے میں دونوں فریقوں کے درمیان مدبھڑ کی صورت پیدا ہوتی ہے۔ نیز مصر میں عیسائیت سے اسلام کی طرح رجوع اور مرد و خواتین کے درمیان تعلقات بھی دونوں فریقوں میں محل نزاع ہیں۔